کراچی (این این آئی) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے انکشاف کیا ہے کہ شہر قائد میں 60 فی صد اسٹریٹ کرائمز کا تعلق نشے کے عادی افراد سے ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں بڑھتی منشیات فروشی اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کا بھی سبب بن رہی ہے، نشے کے عادی افراد اپنی لت پوری کرنے کے لیے چوری ڈکیتی کی وارداتیں کرتے ہیں۔آئی جی سندھ نے بھی 60 فی صد اسٹریٹ کرائمز کا ذمہ دار نشے کے عادی افراد کو قرار دیا ہے، لیکن کراچی میں منشیات کے بڑے اڈوں کے خاتمے میں پولیس ناکام نظر آ رہی ہے۔کراچی میں عادی جرائم پیشہ افراد کی بڑی تعداد دراصل نشے کی بھی عادی ہوتی ہے، شہر میں منشیات کے اڈے اور اسٹریٹ کرائمز یکساں طورپر بڑھ رہے ہیں۔شہر قائد میں اس وقت
منگھوپیر مشکی پاڑہ، بلدیہ داد گوٹھ، اورنگی فقیر کالونی، مدینہ کالونی، پرانی سبزی منڈی اور ریڑھی گوٹھ کے علاقوں میں کھلے عام منشیات فروخت ہو رہی ہے۔اورنگی ایرانی کیمپ میں تو کھیلوں کے میدان کے ساتھ منشیات کا اڈا کھلا ہوا ہے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بھی انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں 60 فی صد سے زائد اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں نشے کے عادی افراد ملوث ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں منشیات کی سپلائی ختم کرنے کے لیے پولیس منشیات فروشوں کے خلاف حقیقی انداز میں ایکشن کرے اور نشے کی ڈیمانڈ کے خاتمے کے لیے سرکاری سطح پر بحالی کے مراکز قائم کیے جائیں۔