لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی بحران اور افراتفری کے بیچ غریب کچلا گیا۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہر آئے روز بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں بے بس، محض آپس میں دست و گریبان ہیں۔ سردیوں میں گیس کے شدید بحران کا خطرہ، مقامی پیداوار پر توجہ نہیں دی گئی، درآمد کے لیے خزانہ خالی ہے۔ قوم کو بتانا چاہتے ہیں پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا تماشا غریب کی بہتری کے لیے نہیں، نہ یہ حکمران ملک میں جہالت، مہنگائی، بے روزگاری کے خاتمے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ان کے پیش نظر کرسی اور اپنی انا کی تسکین ہے۔ حکمران نہیں چاہتے عام پڑھا لکھا نوجوان آگے آئے، استعماری طاقتوں کو موجودہ حکمران جماعتوں میں سے کسی پر اعتراض ہے نہ وہ ان سے خائف ہیں۔ حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے معیشت برباد ہو گئی۔ احتساب کے پر کاٹ دیے گئے، پچاس کروڑ روپے تک کی کرپشن پرکھلی چھٹی ہے۔ انصاف کے دروازے غریبوں پر بند، پیسوں کے بغیر کوئی عدالت نہیں جا سکتا۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد کسی سیاسی جماعت یا شخصیت کے خلاف نہیں ہم فرسودہ نظام سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ آزمائے ہوئے مہروں کی بجائے اہل اور ایماندار قیادت کو آگے لائیں۔ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ معاشی و سیاسی دہشت گردی سے ملک اور ادارے تباہ ہو گئے۔ حالیہ سیلاب سے سوا تین کروڑ لوگ متاثر ہوئے، دس لاکھ مکانات اور ہزاروں مویشی پانی میں بہہ گئے، کسان ربیع کی فصلیں کاشت نہیں کر پا رہے کیوں کہ ان کی زمین سے پانی کا نکاس نہیں ہوا۔ تین ماہ گزرنے کے باوجود لوگ خیموں میں بیٹھے ہیں، بچے بھیک مانگ رہے ہیں اور ان پر تعلیم کے دروازے بند ہو گئے، مگر حکمران جماعتوں کی کرسی کے لیے لڑائی جاری ہے۔ قیصر شریف نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں سراج الحق نے مرکزی قیادت اور مجلس عاملہ کا اجلاس منصورہ میں طلب کر لیا ہے۔ امیر جماعت آج بدھ کو مرکزی نظم کے اجلاس کے بعد اہم پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے اور درپیش صورت حال کے حل کے لیے لائحہ عمل تجویز کریں گے۔
سراج الحق