اسلام آباد(وقائع نگار)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اعظم سواتی نے وارنٹ گرفتاری اور سرچ وارنٹ کی نقول اور سامان کی سپرداری کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔سول جج محمد شبیر کی عدالت میں دائر الگ الگ درخواستوں میں ایف آئی اے اور تفتیشی آفیسر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیاگیاکہ 13 اکتوبر رات 2 بجے گھر پر چھاپہ مارا گیا جس میں ایف آئی اے کے اہلکار شامل تھے،اہل خانہ، پوتیوں اور گھریلو ملازمین کی اشیاء بھی قبضہ میں لی گئیں،ایف آئی اے نے کل 35 اشیاء قبضہ میں لیں،ایف آئی اے نے موبائل ، پاسپورٹ، ڈی وی ڈی اور سی ڈی بھی قبضہ میں لی گئیں،پوتیوں اور دیگر فیملی کے افراد کی چوبیس اشیاء چھاپہ کے دوران قبضے میں لی گئیں، فیملی افراد کا کمپیوٹر، یو ایس بی، موبائل کارڈز، موبائل، 2 پاسپورٹس اور دیگر اشیاء شامل ہیں،ریڈ کیدوران گھر کے ملازمین کی 5 اشیاء قبضے میں لی گئیں جن میں تمام موبائل شامل ہیں،الیکٹرانک ڈیوائسز ایف آئی اے کے پاس رہیں تو ٹوٹ جائیں گی،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اشیائ، وارنٹ گرفتاری اور سرچ وارنٹ کے نقول فراہم کی جائیں،ایف آئی اے نے الیکٹرانک ڈیوائسز کی واپسی سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ اعظم سواتی کے وارنٹ گرفتاری اور سرچ وارنٹ کی کاپیاں جواب کے ساتھ لف ہیں،ڈیجیٹل ڈیوائسز فرانزک کے لیے گئی ہوئی ہیں رپورٹ آنے کا انتظار ہے۔
رجوع