درخواست کے مطابق مقدمہ درج نہ ہونے پر پی ٹی آئی کے لاہور‘ وزیر آباد میں مظاہرے

Nov 09, 2022


لاہور‘ سوہدرہ‘ وزیر آباد (نامہ نگاران) پی ٹی آئی کارکنوں نے گزاری درخواست پر اور نامزد ملزموں کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر لاہور اور وزیر آباد اللہ والا چوک میں مظاہرے کئے گئے۔ روڈ بلاک، ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پولیس اور حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مؤقف اپنایا گیا۔ پولیس کی مدعیت میں صرف ایک ملزم نوید احمد کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے مورد الزام ٹھہرائی گئی تین اہم شخصیات، نامعلوم ملزموں اور سہولت کاروں کو معاملے سے مکھن سے بال کی طرح نکال دیا گیا ہے۔ تین گھنٹے شہر کی اہم شاہراہیں بند رہیں۔ جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی لمبی قطاریں لگنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا رہا۔ ادھر عمران خاں اور دیگر سینئر رہنمائوں پر حملے کے نتیجے میں پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ مسلم لیگ ن کے ضلعی سیکرٹری اطلاعات مدثر نذیر کے بھائی سوہدرہ کے رہائشی احسن نذیر کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ انصاف لائرز فورم اور آئی ایس ایف نے آئی جی پنجاب کے آفس کے باہر مظاہرہ کیا۔ قیادت انصاف یوتھ ونگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل گریز اقبال گجر، صدر انصاف یوتھ ونگ سنٹرل پنجاب ثاقب ریاض سندھو، صدر انصاف یوتھ ونگ لاہور عمار بشیر حیدر، مجید ایڈووکیٹ نے کی۔ مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی۔ ’’آئی جی پنجاب استعفیٰ دو‘‘۔ ایف آئی آر نامنظور۔ اصل قاتلوں کو کٹہرے میں لاؤ، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی، نہیں چلے گی کے نعرے لگائے۔ مقررین نے کہا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے کاٹی گئی فرضی ایف آئی آر کو تحریک انصاف مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے۔ نامزد کردہ ملزموں پر ایف آئی آر فوری کاٹی جائے۔ پنجاب پولیس کا دوغلا معیار کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ آئے روز ثناء اللہ سرعام عمران خان کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ تحریک انصاف کے کارکنان چپ کر کے نہیں بیٹھیں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف پوری قوم دے دیکھ رہی۔ انصاف ملنا اور احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔
مظاہرے

مزیدخبریں