لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی مستقبل کیلئے تحریک انصاف کے دروازے تمام جمہوریت پسند قوتوں کے لیے کھلے ہیں۔ وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر ہونے والے حملے کی مضحکہ خیز ایف آئی آر کے معاملے پر میرے وکیل اپنا موقف دیں گے۔ میں نے ساری زندگی ملک کو ایک خوشحال فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنے کا خواب دیکھا اور میری پوری جدوجہد اس خواب کو قوم کے لیے حقیقت بنانے کے لیے رہی ہے۔ انصاف، آزادی اور قومی خودمختاری کے میرے پیغام کی حمایت میں آج قوم بیدار ہو چکی ہے۔ دریں اثناء صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر آباد لانگ مارچ پر حملہ اور خود پر فائرنگ کی درج ہونے والی ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ مجھے معلوم تھا کہ مجھے ماریں گے، اس لئے میں نے پہلے ہی ویڈیو ریکارڈ کروا دی تھی، جب ہم مضبوط ہوئے تو دوسرا منصوبہ بنایا گیا۔ دوسرا منصوبہ مذہبی انتہا پسندی جیسے سلمان تاثیر کا قتل ہوا، اس حوالے سے جلسے میں بھی بتایا کہ ان کا پلان کیا ہے، معلوم تھا گوجرانوالہ یا گجرات میں حملہ ہوگا اور قتل کرنے کی کوشش ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں کے نام دئیے اگر وہ ملزم نہیں تو تفتیش میں نکل جائیں گے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے نیچے سب ہیں، ملزم نوید کی حفاظت کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی لگا دی ہے، ملزم نوید کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے اور جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔ سعد رضوی نے خود کو ملزم نوید کے بیان سے بہترین انداز میں علیحدہ کیا، فوج مثبت انداز میں اپنا بہترین کردار ادا کرسکتی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کا انتظام چلانا ہے تو اقتدار کے ساتھ اختیار بھی ملنا چاہئے، میرا فوج سے کوئی ایشو نہیں، صرف احتساب کا تھا۔ عمران خان نے اسلام آباد کے سوا تمام شہروں میں کارکنوں کو احتجاج ختم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ احتجاج ختم کرنے کی ہدایت عدالتی مشکلات کے پیش نظر کی گئی ہے۔ مقصد کے قریب ہوں۔ خوف یا موت کا خطرہ جدوجہد کو نہیں روک سکتا۔ ہمارا پرامن احتجاج اور مذاکرات پاکستان کی حقیقی آزادی کیلئے ہیں۔ دریں اثناء عمران خان سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کو 17 سال پہلے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی، ہمارا اور اعتزاز احسن کا نظریہ ایک ہی ہے، اعتزاز احسن کا مستقبل ہمارے ساتھ ہے۔ اعتزاز احسن میرے وکٹ کیپر ہوا کر تے تھے، پی پی سینئر رہنما کرکٹ کو بخوبی جانتے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ جب عمران خان پر فائرنگ ہوئی تو اس وقت ٹی وی دیکھ رہا تھا، جب فائرنگ کی اطلاع ملی تو ٹی وی انہماک سے دیکھنا شروع کر دیا، ملزم نوید کے ویڈیو بیان کے بعد مجھے فون آیا تو میں نے کہا کہ طوطا بول رہا ہے۔ عمران خان سے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی کی قیادت میں مجلس وحدت المسلمین کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی سلامتی اور امن کیلئے دعا کی گئی۔ شرکاء نے ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور عمران خان کی صحتیابی کیلئے دعا کی۔ عمران خان نے ملک کی حقیقی آزادی کیلئے مؤقف کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ مجلس وحدت المسلمین کے وفد میں ناصر عباس شیرازی، اسد عباس شاہ اور سید محسن شہریار شامل تھے۔ فواد چودھری، فرخ حبیب اور حافظ فرحت بھی ملاقات میں موجود تھے۔ دریں اثناء ترک میڈیا کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا ہے کہ بند کمرے میں چار طاقتور لوگوں نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا۔ میں نے ان کا منصوبہ پہلے ہی بتا دیا۔ تحقیقات میں ساری باتیں بتاؤں گا کہ واقعات کس طرح ہوئے۔ پنجاب میں ہماری حکومت کے ماتحت ہونے کے باوجود میں ان تین افراد کیخلاف اپنا کیس رجسٹر نہیں کرا سکا۔ پنجاب پولیس نے انکار کر دیا۔ سوال یہ ہوتا ہے کہ پھر پنجاب پولیس کو کون کنٹرول کر رہا ہے۔