وفاقی وزیر تعلیم نے  نئی یونیورسٹیاں قائم کرنے سے روک دیا


اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے ملک میں نئی یونیورسٹیاں قائم کرنے سے روک دیا، وزیر تعلیم نے کہا کہ جامعات کی تشکیل کی بجائے معیار تعلیم میں اضافے اور بہتری کے اقدامات کیے جائیں،چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھی معیار تعلیم کے لیے اقدامات اٹھائیں گے،صرف نجی نہیں پبلک سیکٹر جامعات کے قیام بھی تاحکم ثانی روک دیں گے،وفاقی وزیر تعلیم نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار کو لکھے گئے خط میں نئی جامعات کے این او سی جاری کرنے پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت کی ہے، وزیر تعلیم نے مزید کہا ہے کہ بغیر این او سی کے قائم یونیورسٹیوں کا فوری خاتمہ اور ان کی تفصیل پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر جاری کی جائے،پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد نوجوان ہیں، انہیں معیاری تعلیم اور ہنر کے ذریعے ملکی معیشت میں اہم قردار ادا ہو سکتا ہے،یہ جامعات کے معیار کو بہتر کیے بغیر ممکن نہیں،وفاقی وزیر نے ہائر ایجوکیشن کمیشن آرڈیننس 2002کی متعلقہ سیکشن کا حوالہ دیا ہے جس میں ہائرایجوکیشن کمیشن کے دائرہ کار کا واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے،ایچ ای سی آرڈیننس کی شق کے تحت ملک بھر میں یونیورسٹی یا ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز کے قیام کے لیے این او سی کا پابند کرتا ہے۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ کمیشن بھی ایسی جامعات کے خلاف ایکشن کے حق میں ہے اور معیار تعلیم کے لیے اقدامات  کریں گے، صرف نجی ہی نہیں پبلک سیکٹر جامعات کی بھی تعمیر تاحکم ثانی روک دیں گے،وزارت تعلیم کی ہدایات پر من وعن عمل کریں گے،کسی بھی جامعہ کو ایچ ای سی کے این او سی کے بغیر نہیں چلایا جا سکتا۔
رانا تنویر

ای پیپر دی نیشن