لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان شوگر ملز ایسو ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت فالتو چینی موجود ہے جس کی مالیت ایک اَرب ڈالر ہے۔ شوگر انڈسٹری تقریباََ ایک سال سے حکومت کو یہ یاد دہانی کروا رہی ہے کہ اس اضافی چینی کو برآمد کر دیا جائے تا کہ ملک کیلئے بیش قیمت غیر ملکی زرِمبادلہ حاصل کیا جا سکے۔ حکومت نے چینی کی موجودہ مقدار کو ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے چیک کیا ہے اور دوسرے دیگر تمام حکومتی اداروں نے بھی متعدد بار اس کی تصدیق کی ہے لیکن ابھی تک اس سرپلس چینی کو برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ترجمان نے کہا کہ اگلے کرشنگ سیزن میں پھر ایک اَرب ڈالر کی فالتو چینی بنے گی۔ انٹرنیشنل مارکیٹ میں بھی چینی کے نرخ مسلسل کم ہو رہے ہیں اور اگر حکومت نے ابھی بھی اس اہم معاملے پر فی الفور توجہ نہ دی تو آنے والے وقت میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں چینی کے دام اتنے گِر جائیں گے کہ حکومت کو پھر اس فالتو چینی کو برآمد کرنے کیلئے سبسڈی دینی پڑے گی۔ اگر حکومت چینی برآمد کرنے کی اجازت نہیں دیتی تو پاکستان کی شوگر ملیں اس پوزیشن میں نہیں ہوں گی کہ وہ کرشنگ سیزن کا آغاز کر سکیں۔