اسلام آباد (خبر نگار) ملٹری کورٹس کو بحال کیا جائے۔ شہداءکے ورثا کے زخموں پر نمک پاشی ہوئی ہے۔ شہداءکے خون سے کسی کو بیوفائی نہیں کرنے دیں گے۔ شہداءہماری عزت عظمت اور ہماری ان و شان ہیں۔ چیف جسٹس فیصلے پر نظرثانی کریں اور عدالت عظمیٰ یہ فیصلہ واپس لے۔ ملٹری کورٹ وقت کی ضرورت ہے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں اس حوالے سے درخواست دائر کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار شہداءفورم کے زیر اہتمام شہداءکے ورثا نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ شہدا کے ورثا میںنوابزادہ جمال ریئسانی، حاجی ثنا اللہ خان، رحیم اللہ، وزیر فرمان الہی انور زیب، فوزیہ، محمد جمشید و دیگر شامل تھے۔ ورثا کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا یہاں جمع ہونے کا مقصد یہ ہے کہ ہم شہداءفورم کے پلیٹ فارم سے ملٹری کورٹس کی بحالی کےلئے تحریک چلائیں گے۔ پیر کو پٹیشن دائر کریں گے۔ شہداءکا خون راہیگاں نہ جانے دیں فوجی عدالتوں کو کام جاری رکھنے دیں اس سے شہداءکے ورثا کو انصاف ملے گا۔ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کے کیس کا فیصلہ جلد کیا جائے۔ ملک کے غیر معمولی اقدامات کا تقاضا ہے کہ ایسے کیسز کو فوجی عدالتوں میں چلنے دیا جائے۔ سول عدالتوں میں ان مقدمات کی سماعت کسی طور قبول نہیںہے۔