اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبرنگار خصوصی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ کچھ لوگ امید لگائے بیٹھے ہیں امریکہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کرے کسی کو باہر بلالیں گے یا کسی کو اپنے پاس کھیں گے یہ ساری کہانیاں ہیں یہ سب کو دلاسا دینے والی باتیں نہیں دباؤ کہیں دور تک نظر نہیں آتا مجھے یاد پڑتا ہے نواز شریف نے وہاں سے آئی کالی کو انکار کیا تھا ایک صاحب نے بیان کہ وہاں سے کال آئی تو کوئی انکار ہی نہیں کر سکتا ساتھ دینے والے موصوف اس وقت نواز شریف کے وزیر اطلاعات تھے نواز شریف نے کال پر صرف انکار نہیں کیا پانچ ارب ڈالر کو بھی انکار کیا گیا موصوف جب مشرف کے ساتھ تھے تو نہ جانے امریکہ کہ کیا کیا دیا تھا امریکی سیکرٹری خارجہ کا اس وقت بیان آیا کہ ہمارا ایک مطالبہ تھا انہوں نے چار مانے سی پیک پر کام جاری ہے پہلے بھی منصوبے لگے آگے بھی لگیں گے۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سے ایران کے نائب وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حجت اللہ قریشی نے ملاقات کی۔ موجودہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل میں مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تعاون کا عزم کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں ممالک میں صدیوں پرانے مذہبی اور ثقافتی وابستگیوں سے جڑے خوشگوار اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کی منصفانہ جدوجہد کے لیے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بھرپور اور غیر متزلزل حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں۔