اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دنیا بھر کے ممالک کیلئے رول ماڈل ، ممالک بی آئی ایس پی کی طرز کا سماجی تحفظ پروگرام نافذ کرنا چاہتے ہیں، 11 سے 14 نومبر تک 4 مغربی افریقی ممالک ہمارا سسٹم مطالعہ کرنے آرہے ہیں : سینیٹر روبینہ خالد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ بین الاقوامی ترقیاتی ادارے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ایک رول ماڈل کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔ بی آئی ایس پی نے جدید ڈیٹا بیس کی بدولت قدرتی آفات جیسے کووڈ اور سیلاب 2022 کے دوران متاثرین کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں بروقت امداد پہنچائی۔یہی وہ بنیادی وجوہات ہیں جس سے متاثر ہو کر دیگر ممالک بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرز کا سماجی تحفظ کا پروگرام نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ یہ پاکستان کیلئے فخر کا مقام ہے کہ ہمارا ادارہ دنیا کے کئی ممالک کیلئے مشعل راہ ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ متعدد غیر ملکی وفود وقتا فوقتا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دورہ کرتے رہتے ہیں اور بطور Case Studyاس پر تحقیق بھی کرتے ہیں ۔بی آئی ایس پی کے سماجی تحفظ پروگراموں کے تجربات سے سیکھنے کیلئے 11 سے 14نومبر204 تک چار مغربی افریکی ممالک کے نمائندگان بھی بی آئی ایس پی مطالعاتی دورے پر آرہے ہیں۔ حال ہی میں ورلڈبینک اورورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے یوگینڈا کے21 رکنی وفد نے بی آئی ایس پی کا مطالعاتی دورہ کیا اور پروگرام کو بے حدسراہا۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دنیا بھر کے ممالک کیلئے رول ماڈل،روبینہ خالد
Nov 09, 2024