بین الاقوامی فوجداری عدالت کی انتظامی اختیاراتی کمیٹی نے اعلیٰ ترین بین الاقوامی جنگی جرائم سے متعلق پراسیکیوٹر کریم خان کے خلاف مختلف اقدامات کی تحقیقات کا عندیہ دیا ہے۔جمعہ کو اس معاملے سے واقف دو مختلف ذرائع نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی گورننگ باڈی اپنے چیف پراسیکیوٹر کریم خان سے مبینہ جنسی جرائم پر تحقیقات شروع کرے گی۔ خان سے رکن ممالک کو بھیجی گئی ایک داخلی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وہ دی ہیگ میں قائم عالمی جنگی جرائم کی عدالت میں اپنے کردار سے عارضی طور پر دستبردار ہو جائیں، جبکہ انکوائری جاری ہے۔خیال رہے رواں سال کے وسط میں کریم خان اس وقت بین الاقوامی سطح پر میڈیا میں بہت زیادہ زیر بحث رہے کہ انہوں نے اسرائیل کی غزہ جنگ میں جاری جنگی جرائم کی جانکاری کے لیے کام شروع کیا تھا۔ انہوں نے اس دوران یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن ہاہو اور اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (اب سابق وزیر دفاع) کے بارے میں فوجداری عدالت سے ان دونوں اہم اسرائیلی شخصیات سے تحقیقات کے لیے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔اس معاملے میں کچھ ماہ تک یہ ایشو ہی دب گیا اور خود کریم خان بھی عملا خاموش رہے۔ اب اچانک ان کے بارے میں یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ کریم خان کے خلاف کارروائی کی شروعات ہونے والی ہیں تاکہ ان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات ہو سکیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے یہ دستاویز دیکھی ہے، جو بغیر دستخطوں کے اور بغیر تاریخ کے ہیں۔تاہم پراسیکیوٹر کریم خان کے دفتر نے اس بارے میں جواب نہیں دیا ہے۔ ان کے وکلا نے بھی فون کالز کا جواب نہیں دیا۔البتہ کریم خان نے بدانتظامی کے ان الزامات کی تردید کی ہے جو گزشتہ ماہ عدالت کی گورننگ باڈی کے حوالے کی گئی تھیں۔ وہ تحقیقات کا سامنا کر نے کو تیار ہیں۔اس معاملے کے بارے میں واقفیت رکھنے والے ایک ذریعے نے بتایا کہ جمعرات کو عدالت کی گورننگ باڈی، اسمبلی آف اسٹیٹ پارٹیز کے ایک کور کے اجلاس میں بیرونی تحقیقات سے اتفاق کیا ہے۔
نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری مانگنے والے بین الاقوامی عدالت کے پراسیکیوٹر کے خلاف تحقیقات
Nov 09, 2024 | 11:38