بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکے کی جگہ پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقعہ پر پہنچ گئیں ، دھماکے کے زخمیوں کو ہسپتا ل منتقل کردیا گیا ،متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے ، سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے دھماکے میں خاتون سمیت 21 مسافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔۔ریلوے حکام کے مطابق پشاور کے لئے جعفر ایکسپریس نے9 بجے روانہ ہونا تھا ،ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی ، دھماکہ ریلوے سٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا ۔دوسری جانب سول ہسپتا ل کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، طبی امداد کے لئے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کرلیا گیا ۔ترجمان صوبائی حکومت شاہدرندنے کہا کہ پولیس اورسکیو رٹی فورسزموقع پرپہنچ چکے، واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی گئی ۔بم ڈسپوزل سکواڈ موقع سے شواہد اکٹھے کررہا ہے،دھماکے کی جگہ پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موجود ہیں۔ریلوے حکام نے بتایا کہ ریلو ے سٹیشن سے 2 ٹرینوں نے روانہ ہونا تھا، 2ٹرینوں کے مسافرپلیٹ فارم پر موجود تھے۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی کی کوئٹہ ریلوے سٹیشن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کیا اورواقعہ کی تحقیقات کاحکم دیدیا ہے،اس موقع پر انہوں نے کہاکہ واقعہ قابل مذمت ہے ،معصوم افرادکو نشانہ بنانے کا تسلسل ہے،دہشت گردوں کا ہدف اب عام افراد،مزدور بچے اورخواتین ہیں،دہشت گردوں کاپیچھا کریں گے ،انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا،بلوچستان سے دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے۔