یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے بدھ کو امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کملا ہیریس کو شکست دینے والے امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بہترین کال میں مبارکباد دی ہے۔ اب اس کال کی کچھ نئی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ دو باخبر ذرائع نے جمعہ کو ’’ ایکسیوس‘‘ کو بتایا کہ فون کال میں دو سرپرائز تھے۔ پہلا یہ تھا کہ ارب پتی ایلون مسک بھی کال میں شریک تھے۔ دوسری بات یہ تھی کہ زیلنسکی ٹرمپ باتیں سن کر کسی حد تک مطمئن ہوگئے۔
مثبت علامت
یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی صدر بائیڈن کی انتظامیہ اب 20 جنوری سے پہلے یوکرین کے لیے زیادہ سے زیادہ فوجی امداد حاصل کرنے کے طریقے تلاش کر رہی ہے۔ خدشہ تھا کہ ٹرمپ منتخب ہونے کے بعد یہ امداد بند کرسکتے ہیں۔ تاہم دو ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ اور ان کی ٹیم نے گزشتہ دو مہینوں کے دوران زیلنسکی اور ان کے مشیروں کے ساتھ جو نجی گفتگو کی ہے۔ اس سے یوکرینیوں کو توقع سے زیادہ تسلی ملی ہے۔
ایک ذریعہ نے کہا کہ زیلنسکی نے یہ سمجھا کہ محض حقیقت یہ ہے کہ ٹرمپ کی جیت کے فوری بعد ہونے والی یہ فون کال جو تقریباً 25 منٹ تک جاری رہی ایک "مثبت علامت" تھی۔ زیلنسکی کی جانب سے ٹرمپ کو مبارکباد دینے کے بعد نو منتخب صدر نے اعلان کیا کہ وہ یوکرین کی حمایت کریں گے تاہم وہ اس حوالے سے زیادہ تفصیلات میں نہیں گئے۔فون کال سے واقف 3 ذرائع نے بتایا کہ زیلنسکی نے محسوس کیا کہ کال اچھی ہوئی ہے۔ اس سے ٹرمپ کی جیت کے بارے میں ان کی پریشانی میں اضافہ نہیں ہوا۔ ذرائع میں سے ایک نے مزید کہا کہ اس معاملے نے زیلنسکی کو مایوسی کا احساس نہیں دلایا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا ہے کہ مسک نے کال کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ ٹرمپ ارب پتی ایلون مسک کی ملکیت سٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس کے ذریعے یوکرین کی مدد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹرمپ اور زیلنسکی نے منتخب صدر کے جنگ کے خاتمے کے مبینہ منصوبے یا مزید امریکی امداد فراہم کرنے کے امکان جیسی پالیسیوں پر بات نہیں کی ہے۔ کال میں ایلون مسک کی شرکت اس بات کو بھی واضح کر رہ یہے کہ دوسری ٹرمپ انتظامیہ میں ارب پتی مسک کس حد تک اثر و رسوخ رکھتے ہوں گے۔
امن منصوبہ اور تنقید
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بارہا وعدہ کیا تھا کہ وہ روسی یوکرین جنگ کو ختم کر دیں گے۔ ان کے نائب صدر جیمز ڈیوڈ وانس نے گزشتہ ستمبر میں اشارہ دیا تھا کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس پہنچیں گے تو ان کی آستین میں امن منصوبے ہوں گے۔ ٹرمپ نے بھی ایک سے زیادہ بار روسی صدر پوتین کی ذہانت اور نفاست کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ ان کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں۔