انڈا غذائیت سے بھرپور غذا ہے اور مکمل پروٹین کا سستا اور آسان ذریعہ ہے، اس میں اہم غذائی اجزاء شامل ہیں جو انسان کی صحت کیلئے بہت ضروری ہیں۔
لیکن کیا انڈہ روزانہ کھانا چاہیئے؟ کھانے کے شوقین افراد کی طرف سے یہ سوال اکثر کیا جاتا ہے کہ اچھی صحت کیلیے ایک دن میں کتنے انڈے کھانے کی اجازت ہے؟
اس حوالے سے روسی میڈیکل بائیو ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر الیگزینڈر الیکسیو نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں انڈوں کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ یہ ایک غذائیت سے بھرپور اور فائدہ مند خوراک ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انڈے واقعی صحت مند مصنوعات ہیں کیونکہ انڈوں میں کیلشیم، فاسفورس، لیسیتھین اور کیلسیفیرول کے علاوہ کافی حد تک آسانی سے ہضم ہونے والا پروٹین بھی موجود ہوتا ہے۔
انڈے کی زردی اومیگا 3، فولک ایسڈ، وٹامن اے، کے، ای، بی 12، سیلینیم اور بایوٹین کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ مرغی کے انڈوں کا باقاعدگی سے استعمال پٹھوں کے حجم کو بڑھانے، ہڈیوں کو مضبوط بنانے، دماغی افعال اور بافتوں کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ انڈے بلڈ پریشر کو کم کرنے اور اضافی وزن کا مقابلہ کرنے میں بھی معاون ہیں۔
روزانہ کتنے انڈے کھانا چاہئیں؟
روسی ڈاکٹر نے بتایا کہ انڈوں کی مقدار کے بارے میں کوئی متفقہ معیار موجود نہیں ہے کہ یہ تعداد روزانہ، ہفتے یا مہینے میں کھائی جاسکتی ہے۔ تاہم روسی وزارت صحت نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ ایک بالغ شخص ہر سال 260 انڈے کھائے۔ اس کا مطلب ہے کہ روزانہ ایک سے زیادہ انڈے نہیں کھانے چاہئیں۔
ڈاکٹر الیکسیو نے بعض افراد کو روزانہ انڈے کھانے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لوگ جو خون میں کولیسٹرول کی بلند سطح کا شکار ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے انڈے کی زردی کا استعمال کم کرکے ہفتے میں دو سے تین مرتبہ تک لے آئیں۔
اس کے علاوہ جو لوگ جگر، پتے، گردے اور پیشاب کی نالی کے امراض میں مبتلا ہیں، اسی طرح بوڑھے افراد کو انڈے کا استعمال کم کرنا چاہیے۔