غزہ کی شہری دفاع ایجنسی نے ہفتے کے روز کہا کہ رات بھر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 14 فلسطینی بشمول خواتین اور بچے ہلاک ہو گئے جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے علاقے کے شمال میں درجنوں مزاحمت کاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ خان یونس کے جنوبی علاقے میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر ہونے والے ایک فضائی حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔فلسطینی ہلالِ احمر نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں 11 دیگر زخمی ہوئے جنہیں النصر ہسپتال لے جایا گیا۔بسال نے کہا کہ دوسرے فضائی حملے میں بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک اور 22 کے قریب زخمی ہوئے جب "اسرائیلی جنگی طیاروں نے فہد الصباح اسکول کو نشانہ بنایا" جو غزہ شہر کے ضلع التفاح میں "ہزاروں بے گھر افراد" کے لیے پناہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک شدگان اور زخمیوں کو الاہلی العربی ہسپتال لے جایا گیا۔حالیہ مہینوں میں فوج نے پناہ گاہوں میں تبدیل شدہ کئی سکولوں کو نشانہ بنایا ہے جن کے بارے میں اسرائیل کہتا ہے کہ وہاں سے فلسطینی مزاحمت کار کارروائیاں کرتے ہیں۔دریں اثناء اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے فوجیوں نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیا میں "درجنوں دہشت گردوں" کو ہلاک کر دیا جہاں وہ حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کے لیے ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے فضائی اور زمینی کاروائیاں کر رہی ہے۔فوج نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج نے علاقے کے جنوب میں رفح میں بھی متعدد مزاحمت کاروں کو ہلاک کر دیا۔فوج اس وقت دو محاذوں پر جنگ میں مصروف ہے، لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس فوج نے ایک بیان میں کہا، "گذشتہ روز اسرائیلی فضائیہ نے لبنان اور غزہ کی پٹی میں دہشت گردی کے 50 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔ ان میں فوجی ڈھانچے، ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی سہولیات اور لانچر شامل تھے۔