اگرچہ کینسر کا سبب بننے والے HPVs کی موجودگی سولہ سے پچیس سال کی عمر کی خواتین میں سب سے زیادہ ہوتی ہے مگر زندگی کے باقی عرصے بھی عورتیں اس سے متاثر ہوتی رہتی ہیں۔ چنانچہ یہ ناگزیر ہے کہ وہ اپنی عمر کو خاطر میں لائے بغیر ویکسینیشن کرائیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہر عمر کی عورت پر ویکسینیشن کے اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سکریننگ پروگرام Cerivx پر ابنارمل اور پری کینسر خلیات کی نشاندہی کر سکتے ہیں جنہیں سرجری کے ذریعے ہٹایا جاسکتا ہے، چنانچہ PAP smear ٹیسٹ تمام صورتوں میں خاص طور سے ابتدائی مراحل میں غیرمعمولی علامات کا سراغ لگانے کا مﺅثر طریقہ ہیں۔ طبی آزمائشوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسینیشن اور اس کے ساتھ باقاعدہ سکریننگ سے کچھ نہ کرنے کے مقابلے میں سروائیکل کینسر ہونے کے امکانات 94 فیصد کم ہو جاتے ہیں۔ تمام عورتوں کو اس وقت تک باقاعدگی سے PAP smear ٹیسٹ کراتے رہنا چاہئے جب تک ڈاکٹر یہ فیصلہ نہ کرے کہ اب مزید اس کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ اپنی حفاظت کیجئے۔ سروائیکل کینسر سے بچاﺅ ممکن ہے۔(زریں ساجد .... لاہور)
سروائیکل کینسر، مفروضے اور حقائق
Oct 09, 2010
اگرچہ کینسر کا سبب بننے والے HPVs کی موجودگی سولہ سے پچیس سال کی عمر کی خواتین میں سب سے زیادہ ہوتی ہے مگر زندگی کے باقی عرصے بھی عورتیں اس سے متاثر ہوتی رہتی ہیں۔ چنانچہ یہ ناگزیر ہے کہ وہ اپنی عمر کو خاطر میں لائے بغیر ویکسینیشن کرائیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہر عمر کی عورت پر ویکسینیشن کے اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سکریننگ پروگرام Cerivx پر ابنارمل اور پری کینسر خلیات کی نشاندہی کر سکتے ہیں جنہیں سرجری کے ذریعے ہٹایا جاسکتا ہے، چنانچہ PAP smear ٹیسٹ تمام صورتوں میں خاص طور سے ابتدائی مراحل میں غیرمعمولی علامات کا سراغ لگانے کا مﺅثر طریقہ ہیں۔ طبی آزمائشوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسینیشن اور اس کے ساتھ باقاعدہ سکریننگ سے کچھ نہ کرنے کے مقابلے میں سروائیکل کینسر ہونے کے امکانات 94 فیصد کم ہو جاتے ہیں۔ تمام عورتوں کو اس وقت تک باقاعدگی سے PAP smear ٹیسٹ کراتے رہنا چاہئے جب تک ڈاکٹر یہ فیصلہ نہ کرے کہ اب مزید اس کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ اپنی حفاظت کیجئے۔ سروائیکل کینسر سے بچاﺅ ممکن ہے۔(زریں ساجد .... لاہور)