گلدستہ¿ پاکستان....کاروانِ قومی ےکجہتی و خےر سگالی

نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد مےں ملک کے تمام علاقوں مےں بسنے والے پاکستانےوں مےں ےک جہتی و ہم آہنگی کو فروغ دےنے کو اولےت حاصل ہے۔ اس مقصد کے حصول کےلئے ےہ جناب مجےد نظامی کی ہداےت پر طلبا و طالبات کے لئے بےن الصوبائی مطالعاتی دوروں کا اہتمام کرتا ہے۔ گزشتہ دنوں صوبہ بلوچستان‘ صوبہ خےبرپختونخواہ‘ صوبہ سندھ اور آزاد جموں و کشمےر کے ان ذہےن طلبا و طالبات پر مشتمل وفود کو لاہور مدعو کےا گےا جنہوں نے نظرےہ¿ پاکستان فورمز کی مقامی شاخوں کے زےر اہتمام منعقدہ مختلف تقرےری‘ تحرےری اور کوئز مقابلوں مےں نماےاں کارکردگی کا مظاہرہ کےا ےا جنہوں نے تعلےمی بورڈز کے امتحانات مےں ٹاپ کےا۔ اس مطالعاتی دورے کو ”کاروانِ قومی ےکجہتی و خےر سگالی“ کا نام دےا گےا جس مےں 50سے زائد طلبا و طالبات اور اُن کے اساتذہ¿ کرام شامل تھے۔ اِس ہفت روزہ مطالعاتی دورے کا مقصد پاکستان کے مختلف صوبوں اور علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوںمےں فکر و عمل کی ےکسانےت اور وسعت نظری پےدا کرنا نےز اُنہےں ےہ باور کرانا مقصود تھا کہ ہم تمام پاکستانی آپس مےں بھائی بھائی ہےں۔ اس دورے کی بدولت انہےں اےک دوسرے کے خےالات جاننے اور آپس مےں ذہنی ہم آہنگی پےدا کرنے کا موقع ملا۔ انہےں ےہ بھی علم ہوا کہ صوبائی و علاقائی تعصب کا پراپےگنڈہ نہ صرف بے بنےاد ہے بلکہ پاکستان کے دشمنوں کی لگائی ہوئی اےک اےسی آگ ہے جسے بجھانے کے لئے ضروری ہے کہ وطن عزےز کے تمام علاقوں کے عوام کا آپس مےں مےل جول بڑھے تاکہ وہ اےک دوسرے کے نظرےات و خےالات سے بخوبی آشنا ہوسکےں۔
مطالعاتی دورہ کے اختتام پر ان وفود کے اعزاز مےں اےوانِ کارکنانِ تحرےک پاکستان لاہور مےں الوداعی تقرےب منعقد کی گئی جس کی صدارت تحرےک پاکستان کے کارکن‘ ممتاز صحافی اور نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چےئرمےن جناب ڈاکٹر مجےد نظامی نے کی جبکہ مہمان خاص صوبائی وزےر تعلےم مےاں مجتبیٰ شجاع الرحمن تھے۔ اس موقع پر جناب مجےد نظامی نے کہا کہ کاروان قومی ےک جہتی و خےر سگالی مےں چونکہ پاکستان بھر کی نمائندگی ہے‘ لہٰذا اُمےد کی جانی چاہےے کہ اس کی بدولت ہمارے آپس کے تعلقات مزےد مضبوط ہوں گے۔ آج کل ہم مشکل حالات سے گزرہے ہےں۔ اختر مےنگل نے اپنے پےش کردہ چھ نکات کو شےخ مجےب الرحمن کے چھ نکات سے تشبےہہ دے کر اچھا نہےں کےا اور اب وہ مےاں محمد نواز شرےف سے توقع کررہے ہےں کہ وہ حکومت پاکستان اور بلوچ عوام کے مابےن پائی جانے والی غلط فہمےوں کو دور کرنے مےں اپنا کردار ادا کرےں گے۔ جناب مجےد نظامی نے عہد رفتہ کو آواز دےتے ہوئے کہا کہ نواب آف قلات نے مجھے کہا کہ فلےٹےز ہوٹل‘ فلےش مےن ہوٹل اور کئی دےگر ہوٹلوں مےں ان کے شےئرز ہےں۔ حکومت پاکستان ان سب کے بدلے مجھے کوئی اےک ہوٹل دے دے کےونکہ رےاست قلات کو تو مےں پاکستان مےں شامل کرچکا ہوں۔ جناب مجےد نظامی نے بتاےا کہ جب مےں نے اس ضمن مےں صدر جنرل محمد ضےاءالحق سے بات کی تو اُنہوں نے اس معاملے کو کوئی اہمےت نہ دی۔ اگر ضےاءالحق کی جگہ مےں ہوتا تو نواب صاحب کو اےک کی بجائے دو ہوٹل دے دےتا۔ اُنہوں نے جنرل محمد اےوب خان سے لےکر جنرل پروےز مشرف تک باوردی حکمرانوں کو پاکستانی قوم پر اللہ تعالیٰ کے عذاب کے مترادف قرار دےتے ہوئے کہا کہ روزنامہ نوائے وقت کا ان تمام آمروں سے ہمےشہ اٹ کھڑکا رہا ہے۔ مےرا خےال ہے کہ اگر تمام اےڈےٹر صاحبان اور صحافی ےہی روش اپنا لےں تو پاکستان مےں جمہورےت اور جمہوری اقدارمضبوط بنےادوں پر استوار ہوجائےں گی اور ہم پاکستان کو اےک جدےد اسلامی‘ جمہوری‘ فلاحی مملکت مےں تبدےل کرنے مےں کامےاب ہوجائےں گے۔ انہوں نے وفود مےں شامل اساتذہ¿ کرام کو بطور خاص تاکےد کی کہ وہ اپنے طالبعلموںکو سچا اور کھرا پاکستانی بنائےں اور صوبائی و لسانی تعصبات کو جڑ سے اکھاڑ پھےنکےں۔ وزےر تعلےم مےاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کاروان قومی ےکجہتی و خےر سگالی کے اعزاز مےں اپنی رہائش گاہ پر ظہرانے کا اہتمام کےا اور اس دوران طلبا و طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اےک سروے کے نتےجے مےں ےہ بات سامنے آئی تھی کہ لوگ اپنے بچوں کو محض اس وجہ سے نجی سکولوں مےں داخل کرواتے ہےں کہ وہاں ذرےعہ¿ تعلےم انگرےزی ہے۔ لہٰذا حکومت پنجاب نے 2010ءمےں سرکاری سکولوں کو انگلش مےڈےم کردےا جس کے نتےجے مےں وہاں داخلہ لےنے والے طلبہ کی تعداد مےں خاطر خواہ اضافہ دےکھنے مےں آےا۔ پنجاب ٹےکسٹ بک بورڈ کا تےار کردہ نصاب جدےد تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔ ےہی وجہ ہے کہ 80فی صد سے زائد انگرےزی سکولوں مےں ےہ نصاب پڑھاےا جارہا ہے۔ 18وےں آئےنی ترمےم کے بعد نصاب تعلےم تےار کرنے کی ذمہ داری اگرچہ صوبوں کو تفوےض کردی گئی ہے مگر مےری ذاتی رائے مےں پورے پاکستان مےں اےک ہی نصاب تعلےم ہونا چاہےے اور اےسا تب ہی ممکن ہے جب نصاب سازی کا عمل وفاقی سطح پر انجام دےا جائے۔ بہرحال حکومت پنجاب نے اےک Punjab Curriculum Authorityقائم کی ہے جس کے تحت اےک اےسا نصاب تعلےم تےار کےا جائے گا جو نسل نو کے ذہن مےں نہ صرف نظرےہ¿ پاکستان کی اساس کو برقرار رکھے گا بلکہ انہےں قےامِ پاکستان کے حقےقی مقاصد سے روشناس کروا کے ان کے حصول کا جذبہ بھی پےدا کرے گا۔ وزےراعلیٰ پنجاب کی لےپ ٹاپ سکےم اور تعلےمی وظائف کے دائرہ کار کو چترال جےسے دور دراز علاقوں تک بھی وسعت دےنی چاہےے۔ ملک لےاقت علی تبسم نے جو صوبہ خےبر پختوانخواہ‘ شمالی علاقہ جات اور آزاد جموں و کشمےر مےں نظرےہ¿ پاکستان کے فروغ اور تحفظ کے لئے ان تھک جدوجہد کررہے ہےں‘ اظہارِ خےال کرتے ہوئے کہا کہ کاروانِ قومی ےک جہتی و خےرسگالی درحقےقت گلدستہ¿ پاکستان ہے جسے لاہور مدعو کرکے نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے صوبائی و لسانی عصبےتوں کے خاتمے کی بنےاد رکھ دی ہے۔ اُنہوں نے جناب مجےد نظامی‘ پروفےسر ڈاکٹر رفےق احمد‘ مےاں مجتبیٰ شجاع الرحمن‘ نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سےکرٹری شاہد رشےد اور تحرےک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے سےکرٹری رفاقت رےاض کا بطور خاص شکرےہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ واپسی کے تصور نے انہےں مغموم کردےا ہے۔ اس دورے نے انہےں اےک ولولہ¿ تازہ عطا کےا ہے اور وہ اس عزم کے ساتھ لاہور سے رخصت ہورہے ہےں کہ پاکستان کی نظرےاتی اور جغرافےائی سرحدوں کو مضبوط تر بنانے کی خاطر وہ کوئی دقےقہ فروگذاشت نہ کرےں گے۔

ای پیپر دی نیشن