خیر پور+ کراچی + لاہور (ایجنسیاں + خصوصی رپورٹر) خےر پور مےں پیپلز پارٹی کے جلسے میں فائرنگ سے 7 افراد کے جاں بحق ہونے پر ضلع بھر میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ بھر میں پانچ روزہ سوگ کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی کی تما م سیاسی سرگرمیاں معطل رہیں۔ ضلع بھر میں سڑکیں ویران، ٹریفک غائب اور شہر میں کشیدگی کی فضا رہی ۔ کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔ جبکہ فائرنگ سے جاں بحق افراد کو ان کے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ مختلف علاقوں میں ملزمان کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن کے دوران 30 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایس ایس پی عرفان بلوچ نے کہا ہے کہ ملزمان کی شناخت کرلی گئی، جلد گرفتار کرلیں گے۔ جلسہ گاہ میں جاں بحق ہونیوالے مقامی صحافی مشتاق کی تدفین احمد پور کے قریب گوٹھ امیر بخش کھنڈ میں کردی گئی ہے جبکہ دیگر کو بھی آبائی علاقوں میں سپردخاک کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خیرپور کے نواحی گاﺅں صدورو جانوری میں پیپلز پارٹی کے جلسے پر فائرنگ میں جا ں بحق ہونے والے 7 افراد کو ان کے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا مقتولین کی تدفین پیپلز پارٹی کے پرچم میں ہوئی جبکہ تدفین کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ سانحہ پر خیرپور، احمد پور اور گوٹھ صدورو جانوری سوگ میں بند رہے جبکہ ضلع بھر میں عام تعطیل رہی جس کی وجہ سے تمام سرکاری دفاتر اور سکول و کالج بند رہے خیرپور میں سوگ کے دوران سیکورٹی سخت کر دی گئی رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری شہر میں تعینات کی گئی جبکہ رینجرز اور پولیس کی گاڑیاں شہر اور گرد و نواح کے علاقوں کی سڑکوں پر گشت کرتی رہی صحافی مشتاق کھنڈ کے قتل پر صحافیوں نے بھی سوگ منایا اور صحافی مشتاق کھنڈ کے قتل کی مذمت کی۔ شہربھر میں سوگ کے باعث سٹیشن روڈ، شاہی بازار اورصرافہ بازار سمیت اہم مارکیٹیں، پٹرول پمپس اورسی این جی سٹیشنز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر تھی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے جلسے پر حملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے امریکہ سے آئی جی سندھ سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے ان سے واقعہ کی معلومات حاصل کیں اور انہیں واقعہ کی فوری تحقیقات کرنے کیلئے پولیس کے سینئر افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دینے اور ملزمان کی فوری گرفتار کے احکامات دیئے ہیں۔ دریں اثناءجئے سندھ قومیت پرست پارٹی کے چیئر مین قمر بھٹی اور سیکرٹری جنرل دودو دیشی نے پیپلز پارٹی کے جلسے پر حملے اور ایک صحافی سمیت 7 افراد کے مارے جانے کی واقعہ کی مذمت کی ہے انہوں نے کہا ہے کہ واقعہ بڑی دہشت گردی اور دادا گیری ہے۔ مسلم لیگ ن سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ نے پیپلز پارٹی کے جلسے پر فائرنگ کے واقعے کو بزدلانہ حرکت قرار دیا اورکہا کہ سیاسی جلسوں کے سیکورٹی کے سخت انتظامات ہونے چاہیئں تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔ علاوہ ازیں نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صاحبزادی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کے جلسے میں فائرنگ کے نتیجے میں ہونیوالی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ کی شدید مذمت کی ہے۔ نفیسہ شاہ سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں اس سانحہ کا دلی طور پر بہت افسوس ہوا ہے۔