نئی دہلی+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ سپورٹس رپورٹر+ اے پی اے) بھارتی ٹی وی چینل نے نئی چال چلتے ہوئے ورلڈ ٹی 20- کے پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے 6 امپائروں پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔ کھلاڑیوں کے بعد امپائرز کو بھی میچ فکسنگ کے الزامات کے شکنجہ میں جکڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ورلڈ ٹی 20- میں بھارتی کرکٹ ٹیم سپرایٹ مرحلے سے باہر ہو گئی تھی اس ہار کو برداشت کرنے کی بجائے بھارت نے ان امپائروں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا۔ بھارتی ٹی وی چینل نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی امپائر ندیم غوری سمیت 6 امپائر پیسے لے کر فیصلے کرنے کو تیار تھے۔ پاکستان کے دو، بنگلہ دیش کا ایک اور سری لنکا کے تین امپائر من پسند فیصلوں پر راضی تھے۔ ایک امپائر نے ناصر جمشید کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق سٹنگ آپریشن کے دوران من پسند فیصلوں کے لئے 7 امپائروں سے رابطہ کیا گیا، 6 امپائروں نے رقم کے بدلے من پسند فیصلے دینے کی بات مان لی۔ بھارتی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے 2، بنگلہ دیش کے ایک اور سری لنکا کے 3 امپائر من پسند فیصلوں کے لئے راضی تھے۔ پاکستان کے امپائرز ندیم غوری، انیس صدیقی رقم کے بدلے من پسند فیصلے دینے پر راضی ہوئے جبکہ بنگلہ دیش کے ایک امپائر نے من پسند فیصلوں کے لئے بھارتی رپورٹر کی بات نہیں مانی۔ امپائروں نے بھارتی ٹی وی کے رپورٹر کو من پسند فیصلے دینے پر رضامندی ظاہر کی، امپائروں نے کرکٹ میں کرپشن کے کئی انکشافات کئے، ایک امپائر نے ناصر جمشید کے فکسنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا، ایک امپائر نے عمران نذیر کو غیر ملکی لیگ میں غلط آ¶ٹ دینے پر حامی بھری، ایک امپائر نے پاکستان بھارت وارم اپ میچ سے پہلے پچ اور ٹاس کی معلومات دیں۔ ٹی وی چینل نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیشی امپائر نادر شاہ میچ فکسنگ کے لئے تیار تھے وہ متنازعہ فیصلے دینے کے لئے بھی تیار تھے۔ چینل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نادر شاہ نے الزام عائد کیا کہ بنگلہ دیشی پریمئر لیگ میں ناصر جمشید نے کرپشن کی، سری لنکا کے ساگارا گولیج 50 ہزار بھارتی روپے میں بکنے کے لئے تیار تھے اور گولیج عمران نذیر کو غلط آ¶ٹ دینے کے لئے تیار تھے، ندیم غوری ایونٹ میں بھارتی ٹیم کی ہر طرح سے مدد کے لئے تیار تھے، انیس صدیقی بھارتی بیٹسمینوں کو آ¶ٹ ہونے سے بچانے پر راضی تھے۔ ماریز وینٹس پچ رپورٹ اور ٹاس رپورٹ دینے کے لئے تیار تھے، امپائرز کسی بھی کھلاڑی کو معاونت کے لئے بھی راضی تھے۔ دوسری جانب آئی سی سی نے میچ فکسنگ پر اسٹنگ آپریشن کرانے والے ٹی وی چینل سے رابطہ کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی نے ٹی وی چینل سے شواہد اور تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ ترجمان آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ٹی وی چینل سے دستاویزات ملنے کے بعد ازخود تحقیقات کریں گے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسٹنگ آپریشن میں شامل کوئی بھی امپائر ورلڈ ٹی 20 میں شامل نہیں تھا۔ انڈیا ٹی وی چینل کے ایڈیٹر ان چیف اسٹنگ آپریشن کی ساری ٹیپس دینے کو تیار ہو گئے ہیں لیکن اسٹنگ آپریشن نے کئی سوالات اٹھا دیئے، ویڈیو منظرعام پر لانے کے لئے بھارت کی شکست کا انتظار کیوں کیا گیا؟ پاکستانی امپائر ندیم غوری اور انیس صدیقی نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ آئی سی سی نے میچ فکسنگ پر سٹنگ آپریشن کرنے والے ٹی وی چینل سے رابطہ کر کے شواہد اور تفصیلات طلب کر لیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹی وی چینل سے دستاویزات ملنے کے بعد ازخود تحقیقات کریں گے، سٹنگ آپریشن میں شامل کوئی بھی امپائر ورلڈ ٹی 20 میں شامل نہیں تھا۔ آئی سی سی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے چینل سے فوٹیج طلب کی ہے۔ لاہور سے سپورٹس رپورٹرکے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کہا ہے کہ سری لنکا میں منعقد ہونے والی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ڈیوٹی دینے والا کوئی آفیشل غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں پایا گیا۔ بھارتی ٹی وی چینل پر آنے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کرکٹ میں کسی بھی سطح پر ہونے والی کرپشن کو ہرگز براشت نہیں کر سکتی۔ ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ نے مبینہ میچ فکسنگ سکینڈل میں ملوث قومی امپائرز کو ملک میں جاری ڈومیسٹک کرکٹ میں فرائض انجام دینے سے روکنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پی سی بی مینجمنٹ کا خصوصی اجلاس آج ہوگا جس میں تمام معاملات کا جائزہ لیکر دونوں امپائرز کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے۔ واضح رہے ندیم غوری اس وقت ملک میں جاری پریذیڈنٹ کپ گریڈ ون ٹورنامنٹ میں جبکہ انیس صدیقی انڈر 19 ٹورنامنٹ میں امپائرنگ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان امپائرز کو مبینہ میچ فکسنگ سیکنڈل میں ملوث کرنے کے حوالے سے جاری کی جانے والی رپورٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ موقف دینے سے گریزاں رہا۔ بورڈ کے ترجمان ندیم سرور کے مطابق بھارتی میڈیا پاکستانی امپائرز کے متعلق کس قسم کی رپورٹ چلا رہا ہے پہلے اس کا جائزہ لیا جائے گا بعد ازاں پی سی بی اپنا موقف دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کھیل میں کسی بھی قسم کی کرپشن کے خلاف ہے کوئی کھلاڑی ہو یا آفیشلز اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ دریں اثناءبنگلہ دیش کے امپائر نادر شاہ نے بھارتی ٹی وی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ٹی وی کی جانب سے عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔ بنگلہ دیشی ایجنٹ نے سری لنکن پریمیئر لیگ کی امپائرنگ کیلئے نئی دہلی بلایا تھا میں کبھی اور کسی بھی فکسنگ میں ملوث نہیں رہا۔ میں نے سری لنکن پریمیئر لیگ کیلئے معاہدے پر دستخط کرنا تھے مجھے لگا کہ یہ لوگ کرپٹ ہیں تو میں نے فیصلہ تبدیل کر دیا۔