کراچی (این این آئی) چین نے فیصل آباد (پاکستان) میں 6لاکھ سپنڈلز پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل مل لگانے کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کر دیا ۔کاشتکاروں اور کاٹن انڈسٹری میں مایوسی کی لہر ۔ممبر پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) احسان الحق نے بتایا کہ دسمبر 2013ء میں چینی سرمایہ کاروں کے ایک گروپ نے فیصل آباد میں واقع مسعود ٹیکسٹائل مل کے 52 فیصد حصص 58.40 ملین ڈالر میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا اور ان حصص کی خریدوفروخت کا عمل 5اکتوبر 2014ء تک مکمل کرنے کا ایک معاہدہ بھی دونوں فریقوں کے درمیان طے پایا تھا مگر چند روز قبل چینی سرمایہ کاروں نے اس پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کر دیا ۔یاد رہے کہ چین کی جانب سے مذکورہ ٹیکسٹائل مل کو 6لاکھ سپنڈلز پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل مل لگانے کا اعلان کیا گیا تھا اور پنجاب حکومت کی جانب سے بھی اس منصوبے کو تمام بنیادی سہولتیں دینے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ ان سرمایہ کاروں کی جانب سے اس پروجیکٹ میں ایک ذیلی پروجیکٹ بھی لگانے کا اعلان کیا گیا تھا جس میں ملک کی مختلف آئل ملز سے بڑی مقدار میں آئل کیک خرید کر اسے ایک بڑے پیزے کی شکل میں تبدیل کر کے اسے بھی چین کو برآمد کیے جانے کا منصوبہ تھا تاہم چند روز قبل چین کی جانب سے ان منصوبوں میں سرمایہ کاری نہ کرنے کے اعلان کو بعض ماہرین پاکستان میں جاری سیاسی عدم استحکام کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ چین کی جانب سے مذکورہ ٹیکسٹائل مل کے قیام کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ اس سے پاکستان میں روئی کی کھپت اور کاٹن پروڈکٹس کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ سامنے آئے گا تاہم اس منصوبے کی منسوخی کے بعد پاکستان میں مزید چینی سرمایہ کاری بھی متاثر ہونے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔