کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ کرائم رپورٹر) کراچی میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 25 ہو گئی۔ ان میں عدنان، گلزار، عقیل، جاوید، سلمان، عمران امجد، سلطان اور عامر شامل ہیں۔ جناح ہسپتال میں شعبۂ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے بی بی سی کو بتایا کچی شراب پینے سے متاثر ہونے والے افراد کی ہسپتال آمد کا سلسلہ منگل کو شروع ہوا اور 15افراد نے دم توڑا جبکہ 10 افراد آج بدھ کو دم توڑ گئے۔ اس وقت بھی ہسپتال میں ایسے 22افراد زیرِ علاج ہیں جنہوں نے عید کے موقع پر غیرمعیاری طریقے سے کشید کردہ شراب پی اور ان میں سے 20 کی حالت تشویش ناک ہے۔ ان میں کئی بینائی سے محروم ہو گئے۔ انہوں نے بتایا ہلاک شدگان اور متاثرین میں زیادہ تر غریب نوجوان ہیں جن کا تعلق لانڈھی اور کورنگی، زمان ٹائون، محمود آباد، شرافی گوٹھ سچل گوٹھ کے علاقوں سے ہے۔ اکثر ورثاء نے پولیس کارروائی سے بچنے کیلئے خاموش سے نعشوں کی تدفین کر دی۔ واضح رہے یہ سندھ میں زہریلی شراب سے ہلاکتوں کا چند ہفتوں میں دوسرا واقعہ ہے۔ قبل ازیں عید سے ایک ہفتہ پہلے حیدرآباد میں زہریلی شراب پی کر 24 کے قریب افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ بی بی سی کے مطابق کراچی میں بھی شراب کی فروخت کی 100 سے زائد لائسنس یافتہ دکانیں ہیں تاہم حالیہ واقعہ میں جن علاقوں سے متاثرین کو لایا گیا ہے وہاں شدت پسندوں کا زور ہونے کی وجہ سے ایسی دکانیں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں اور وہاں شراب نوش ناقص غیر قانونی طریقے سے تیار کردہ شراب استعمال کرتے ہیں۔ ادھر پولیس نے شہر کے مضافاتی علاقوں میں کریک ڈائون کرتے ہوئے زہریلی شراب تیار کرنے والے 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اے آئی جی کراچی سے ہلاکتوں پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے زہریلی شراب بیچنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔