نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دادری میں گائے کا گوشت کھانے کی پاداش میں ایک مسلمان کی ہلاکت کے واقعے کے دو ہفتے بعد اس بارے میں اپنی خاموشی توڑتے ہوئے جمعرات کو ایک انتخابی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوو¿ں اور مسلمانوں کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ انہوں نے آپس میں لڑنا ہے یا غربت سے۔ دادری کے واقعے کی براہِ راست مذمت کیے بغیر نریندر مودی نے کہا کہ مسلمانوں اور ہندوو¿ں کو غربت کے خلاف لڑنا چاہیے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں اور دیگر حلقوں کی طرف سے وزیراعظم پر دباو¿ ڈالا جا رہا تھا کہ وہ اس واقعے کی مذمت کریں۔ بہار میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے عوام سے کہا کہ وہ سیاست دانوں کی طرف سے دیے جانے والے غیر مہذبانہ بیانات پر دھیان نہ دیں۔ ہندو گائے کو مقدس سمجھتے ہیں اور اس کو ذبح کرنے کے سخت خلاف ہیں۔ اتر پردیش کے قریب ایک گاو¿ں دادری میں انتہا پسند ہندوو¿ں کے ایک ہجوم نے محمد اخلاق نامی شخص کے گھر پر حملہ کر کے اسے ہلاک کر دیا تھا، جبکہ اس کا بیٹا شدید زخمی ہو گیا تھا۔ مودی کی حکومت ملکی سطح پر گائے ذبح کرنے پر پابندی عائد کرنے کی حامی ہے لیکن مسلمان اور دیگر مذہبی اقلیتیں گائے کا گوشت کھاتی ہیں۔
مودی
ہندو مسلمان آپس میں نہیں غربت کے خلاف لڑیں: مودی
Oct 09, 2015