عوام، جمہوریت کیلئے جانیں دینے والوں کو فراموش نہیں کرینگے: بلاول

Oct 09, 2016

کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کراچی کے رہنمائوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور انہیں سانحہ کارساز کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 16اکتوبر کو بلاول ہائوس سے کارساز تک اعلان کردہ ریلی کی تیاریوں سے آگاہ کیا، ملاقات کرنے والے رہنماؤں میں سینیٹر سعید غنی، شہلا رضا، راشد ربانی، وقار مہدی اورنجمی عالم شامل تھے۔ اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی لیڈیز ونگ کی صدر ایم این اے فریال تالپر، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، نثار احمد کھوڑو، مولابخش چانڈیو اور جمیل سومرو بھی موجود تھے۔ پیپلزپارٹی کراچی کے رہنمائوں نے بتایا کہ سانحہ کارساز کے شہدا اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو زبردست خراج عقیدت پیش کرنے اورکراچی کے عوام کو بڑے پیمانے پر ریلی میں لانے کے لیے انہیں کارکنوں سے میٹنگز، پمفلٹ کے ذریعے متحرک کیا جا رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام اور جمہوریت کے لیے جانیں قربان کرنے والے رہنمائوں اور کارکنوں کو پاکستان پیپلز پارٹی کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ انہوں نے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں پر زور دیا ریلی کو تاریخی بنانے کے لیے عوام کو مزید متحرک کیا جائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کی اپنے انکل جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ملاقات میں پاکستان تحریک انصاف کو سیاسی طور پر تنہا کرنے کی کوشش پر اتفاق ہوا۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات سے متعلق قانون سازی کے معاملے پر حکومت اپوزیشن میں درمیانی راستہ نکالنے کے لئے مولانا فضل الرحمن پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں تاکہ ملک میں بے لاگ احتساب کا موثر اور مستقل نظام وضع ہو جائے سب کی آف شور کمپنیوں کی بلاتفریق تحقیقات ہو سکے۔ سیاسی اور جمہوری قوتوں میں قربت اور تعاون کے لئے دونوں رہنماؤں میں کچھ اور بھی وعدے وعید ہوئے، مستقبل میں وسیع انتخابی مفاہمت یا اتحاد کے لئے قریبی رابطوں کا امکان ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے بھتیجے بلاول بھٹو زرداری کو اپوزیشن کے پانامہ بل پر حمایت کے لئے پارٹی میں اعلیٰ سطح پر مشاورت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سیاسی طور پر چچا بھتیجے کے درمیان رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق بھی ہوا ہے۔ خیر سگالی کے طور پر اس ضمن میں بلاول بھٹوزرداری سے ملنے مولانا فضل الرحمان کا زرداری ہاؤس اسلام آباد جانے کا امکان ہے۔ اس خاموش سیاسی مفاہمت کو سابق صدر اور مولانا کے قریبی دوست آصف علی زرادی کی بھی حمایت حاصل ہے۔

مزیدخبریں