کراچی (وقائع نگار) احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن کیس کی سماعت عدالت میں زمینوں سے متعلق سپریم کورٹ میں پیش کی جانے والی تفصیلات کی رپورت ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جمع کرادی گئی۔ عدالت میں گواہ عمادالدین نے بورڈ آف ریونیو کی جانب سے زمینوں پر قبضے سے متعلق بتایا گیا کہ سپریم کورٹ میں ضیاء الدین ہسپتال کی زمینوں سے متعلق غیر قانونی الاٹمنٹ کی تفصیلات جمع کرائی گئیں تھیں۔ ان کی رپورٹ آج عدالت میں پیش کردی جبکہ عدالت میں ڈاکٹر عاصم کی ہائیڈروتھراپی سے متعلق لسٹ بھی جمع کرائی گئی۔ نیب کی جانب سے کہنا تھا کہ ہائیڈروتھراپی انسٹیٹیوٹ اف ارو پھیتھک اینڈ سرجری پی این ایس الشفاء برہانی ہسپتال سمیت متعدد مساج سینٹر میں یہ سہولت میسر ہے۔ عدالت نے مساج سینٹرز کی تفصیل فراہم کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت کا کہنا تھا مساج سینٹرز کی رپورٹ کی تفصیل کیوں پیش کی ہمیں صرف ہسپتالوں کا بتایا جائے جبکہ ڈاکٹر عاصم کے وکلاء نے بھی رپورٹ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ میرے خلاف چینلز میں غلط خبریں چلائی جاتی ہیں‘ میں کسی سے بھی بات نہیں کرتا۔ میرے ساتھ جو ہو رہا ہے‘ وہ میں بتا بھی نہیں سکتا۔ مجھے جعلی ادویات دی جارہی ہیں۔ نیب نہیں چاہتی کہ میرا علاج ہو۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم کا علاج 7 ہسپتالوں میں ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر عاصم کیلئے ہسپتالوں کی فہرست نیب نے عدالت میں جمع کرا دی
Oct 09, 2016