لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق سے آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا) پنجاب سندھ اور خیبر پی کے، کے 25 رکنی نمائندہ وفد نے حاجی محمد ارشاد صدر ایپکا پنجاب کی قیادت میں منصورہ میں ملاقات کی اور انہیں کلرکس اور چھوٹے سرکاری ملازمین کے مسائل سے آگاہ کیا۔ سراج الحق نے انہیں یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے سینٹ اور قومی اسمبلی میں آواز بلند کریگی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے شہریوں کو تعلیم، صحت، انصاف، روز گار اور چھت کی سہولت دینا ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے‘ حکمران بجٹ کا زیادہ تر حصہ غیر ترقیاتی کاموں پر خرچ کر رہے ہیں جبکہ ریاست کے ملازمین زندگی کی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت انسانی زندگی کے انتہائی اہم شعبے ہیں، ان پر بجٹ کا صرف 3 فیصد خرچ کیا جا رہا ہے جبکہ حکمران اپنی سکیورٹی پر سالانہ 7 ارب روپے سے زیادہ خرچ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں عادلانہ اور مساوات پر مبنی نظام چاہتی ہے جس میں عام آدمی کو بھی زندگی گزارنے کی وہی سہولتیں دستیاب ہوں جو حکمران طبقہ کو حاصل ہیں۔ سراج الحق نے کلرکس ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں کسی فرد کے نہیں۔ اگر کوئی حکومتی نمائندہ انہیں غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کیلئے تنگ کرتا ہے یا دھونس اور جبر سے اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے جو قومی مفاد کیخلاف ہوں تو ایسے احکامات ماننے سے صاف انکار کردیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹس کوکی قوتوں نے ریاست ، سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔تما م اداروں پر طبقہ اشرافیہ کا تسلط ہے ،جاگیر داروں اور سرمایہ داروں نے مزدوروں اور کسانوں کا استحصال کیا ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ عوام 70 سال سے اقتدار کے ایوانوں پر قابض کرپٹ اور بدیانت ٹولے کو اقتدار کے ایوانوں سے نکال باہر کریں اور دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکرمزدور کی کم سے کم تنخواہ 30 ہزار روپے کریگی اور پانچ بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتوں میں سب سڈی دیگی، پانچ بڑی بیماریوں کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں مفت ہوگا اور بچوں اور بوڑھوں کو گزارہ الائونس دیا جائیگا۔دریں اثناء جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مراکش کے قومی انتخابات میں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کو واضح اکثریت حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔ پارٹی کے سربراہ عبدالالہ بنکیران کے نام تہینتی خط میں کہا ہے کہ مراکش میں اسلامی جماعت کو قومی حکومت تشکیل دینی چاہئے اور ملکر درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا چاہئے۔