طالبان لڑائی ختم کریں اور قتل غارت روک دیںآپ کیلئے پیش رفت کا راستہ صرف سیاسی حل کے لیے مذاکرت میں ہے اشرف غنی

Oct 09, 2017

قندھار(آئی این پی )افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے ایک مرتبہ پھر طالبان کو مذاکرا ت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے طالبان لڑائی ختم کریں اور قتل غارت روک دیںآپ کیلئے پیش رفت کا راستہ صرف سیاسی حل کے لیے مذاکرت میں ہے، اگر طالبان یہ سمجھتے ہیں کہ وہ افغان سیکورٹی فورسز کو شکست دے سکتے ہیں تو انہیں افغانستان کی نیشنل آرمی اور پولیس فورسز کی بڑھتی ہوئی قوت کے پیش نظر یہ خیال ترک کر دینا چاہیے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان صدر اشرف غنی قندھار میں امریکی ہیلی کاپٹرافغان سیکورٹی فورسز کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔یہ ہیلی کاپٹر قندھار کے فضائی اڈے پر ہونے والی ایک تقریب میں اس وقت افغان حکومت کے حوالے کیے گئے جب ہفتے کو امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی افواج کی افغانستان کے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی کا 17واں سال شروع ہو گیا اور ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا باغیوں کے خلاف یہ لڑائی کب اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی۔افغان صدراشرف غنی نے نئے ہیلی کاپٹر وصول کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی دن قرار دیا اور اس موقع طالبان سے تشدد کو ختم کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا ہیلی کاپٹروں کی فراہمی سے سکیورٹی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔صدر غنی نے کہا اگر طالبان یہ سمجھتے ہیں کہ وہ افغان سیکورٹی فورسز کو شکست دے سکتے ہیں تو انہیں افغانستان کی نیشنل آرمی اور پولیس فورسز کی بڑھتی ہوئی قوت کے پیش نظر یہ خیال ترک کر دینا چاہیے۔انہوں نے زور دے کر کہا لڑائی ختم کریں، قتل غارت روک دیں ۔آپ کے لیے پیش رفت کا راستہ صرف سیاسی حل کے لیے مذاکرت میں ہے۔افغانستان میں اعلی امریکی فوجی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے بھی افغان صدر کے الفاظ کی تائید کرتے ہوئے کہا طالبان لڑائی میں جیت نہیں سکتے۔افغانستان میں نیٹو افواج کے کمانڈر نے کہا افغانستان کی خصوصی فورسز کی کارروائیوں کو دوگنا کرنا، افغان فضائیہ کو تین گنا کرنا اور افغان نیشنل آرمی کی حملے کرنے کی قوت کو بڑھانا ان سب کا ایک ہی مطلب ہے کہ یہ طالبان کے خاتمے کا آغاز ہے۔واشنگٹن افغان حکومت کو 2024 تک 159بلیک ہاک ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے بشمول 58 ایسے ہیلی کاپٹر جن پر اضافی جنگی ہتھیار نصب ہوں گے جو زمینی فورسز کو فضائی مدد فراہم کریں گے۔طالبان ترجمان نے صدر غنی اور جنرل نکلسن کے بیانات پر فوری ردعمل میں اس بات کی یاد دھانی کروائی کہ "ہماری لڑائی کا انحصار ٹیکنالوجی پر نہیں ہے بلکہ اس کی اساس ایک نظر یہ ہے۔ایک بیان میں طالبان ترجمان نے ملک پر "قبضہ کرنے والے تمام بیرونی فوجیوں" کو شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ترجمان طالبان نے کہا قابض فوجوں کو واپس بلایا جائے۔
افغان صدر

مزیدخبریں