لاہور (افتخار عالم، دی نیشن رپورٹ) ذرائع کے مطابق حکومت نے کئی ماہ سے اتحاد تنظیم المدارس کے ساتھ کئی ماہ سے رابطہ نہیں کیا اور مدارس میں اصلاحات کا معاہدہ حکومتی فائلوں کے نیچے دب کر رہ گیا ہے۔ یاد رہے وزارت داخلہ اور وزارت تعلیم کے حکام نے آئی ٹی ایم کے نمائندوں کے ساتھ اپریل میں اجلاس کیا تھا۔ اس کے بعد اس معاملہ پر خاموشی ہے۔ مدارس کے ایشو پر پیشرفت کے حوالے سے وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل قاری حنیف جالندھری نے بتایا کہ گیند اب حکومت کی کورٹ میں ہے۔ مدارس میں تقریباً 35 لاکھ طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ جولائی 2016 میں حکومت اور آئی ٹی ایم کے درمیان مدارس کی رجسٹریشن اور نصاب پر معاہدہ ہوا تھا۔ قاری حنیف نے بتایا حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، مدارس حکومت کے ’’منطقی مطالبات‘‘ کو قبول کرنے کیلئے تیار ہے لیکن مذہبی سکول اپنی خودمختاری پر سرنڈر نہیں کریں گے۔ ہم محکمہ داخلہ میں ہر رجسٹرڈ مدرسے کی مالیاتی تفصیلات بھی فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔