لاہور (خبر نگار)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف پہلی اورنج لائن میٹروٹرین کے لاہور پہنچنے پر تقریب رونمائی کے دوران انتہائی خوش دکھائی دیئے۔ وزیراعلیٰ نے سبز رنگ کی شرٹ پہن رکھی تھی۔ وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر میں بتایا مجھے مشورہ دیاگیا اورنج لائن میٹرو ٹرین کی مناسبت سے اورنج رنگ کی شرٹ پہنیں لیکن میں نے گرین رنگ کی شرٹ اس لئے پہنی کہ گرین لائن میٹرو بس پراجیکٹ کی شکل میں مکمل ہوچکی ہے۔ اورنج شرٹ اس وقت پہنوں گا جب یہ منصوبہ مکمل ہوگا۔ مزید برآں شہبازشریف نے گذشتہ روز اپنی تقریرمیں مختلف ا شعار پڑھے۔ پنڈال میں موجود لوگوں نے وزیراعلیٰ شہبازشریف کو ان کے اشعار پر بھرپور داد دی۔ وزیراعلیٰ نے لاہور اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کو عام آدمی کی جدید سواری قرار دیتے ہوئے کہا یہ امیر او رغریب کے درمیان فرق ختم کرنے کے حوالے سے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے اس موقع پر یہ شعر پڑھا:-
ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود وایاز
نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز
وزیراعلیٰ نے عمران نیازی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا لاہور میٹروبس کی مخالفت کرنے والوں کو پہلے اپنے صوبے پر نظر ڈالنی چاہئے۔ اس موقع پر انہوںنے یہ شعر پڑھا:-
رُخ روشن کا روشن ایک پہلو بھی نہیں نکلا
جسے ہم چاند سمجھے تھے وہ جگنو بھی نہیں نکلا
وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر کے اختتام پر کہا مخالفین جتنا مرضی پراپیگنڈا کریں ہم عوامی مفاد کے منصوبوں کو آگے بڑھائیں گے۔ اس موقع پر انہوںنے یہ اشعار پڑھے:-
کبھی مایوس مت ہونا، اندھیرا کتنا گہرا ہو
سحر کی راہ میں حائل،کبھی بھی ہو نہیں سکتا
سویرا ہو کے رہتا ہے، کبھی مایوس مت ہونا
امیدوں کے سمندر میں، تلاطم آتے رہتے ہیں
سفینے ڈوبتے بھی ہیں، سفر لیکن نہیں رکتا
مسافر ٹوٹ جاتے ہیں، مگر مانجھی نہیں تھکتا،
سفر طے ہو کے رہتا ہے، کبھی مایوس مت ہونا
شہبازشریف/ گرین شرٹ