آسٹریلوی کرکٹرز مشتعل کرنے کیلئے جملے کستے رہے لیکن میں نے توجہ بیٹنگ پر رکھی: حارث سہیل

دبئی (سپورٹس ڈیسک )آسٹریلوی کھلاڑی دنیا بھر میں حریف ٹیم پر جملے کسنے اور نازیبا الفاظ ادا کرنے کیلئے شہرت رکھتے ہیں جس کا نشانہ اس بار پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین حارث سہیل بنے۔دبئی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کیخلاف 110 رنز کی اننگز کھیلنے والے حارث سہیل کا کہنا ہے کہ 'میں شریف آدمی ہوں اور میں نے جملے بازی کو نظر انداز کرکے تمام توجہ اپنی بیٹنگ پر دی' اس سے قبل وہ تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی جانب سے39 میچز کھیلنے کے بعد کوئی سنچری نہیں بناسکے تھے۔حارث سہیل نے پہلی ٹیسٹ سنچری اپنے چھٹے ٹیسٹ میں بنائی۔ ان کا کہنا ہے کہ اننگز کے دوران آسٹریلوی کرکٹرز مجھے مشتعل کرنے کیلئے جملے بازی کرتے رہے لیکن میں نے سنی ان سنی کردی۔ آسٹریلیا کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں سنچری بنانے کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی کھلاڑی جملے کستے رہے لیکن میں نظر انداز کرتا رہا۔ ایک کان سے سنتا دوسرے کان سے نکالتا رہا تمام توجہ بیٹنگ پر مرکوز رکھی۔آسٹریلیا نے منفی حربہ استعمال کرتے ہوئے119 اوورز کے بعد دوسری نئی گیند لی، اس بارے میں سوال کے جواب میں حارث سہیل نے کہا کہ گیند پرانی ہوکر پھٹ گئی تھی، ایک موقع پر گیند کی سلائی الگ ہوگئی تھی اور آسٹریلیا نے دوسری نئی گیند تاخیر سے لی جس کی وجہ سے اسٹروک کھیلنے کے باوجود رنز نہیں مل رہے تھے۔حارث سہیل نے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں پہلی سنچری بنانے کا جوش وخروش الگ ہوتا ہے، وہ لمحات نا قابل بیان تھے۔انہوں نے کہا کہ میں گھٹنے کی تکلیف کا شکار رہا جس کی وجہ سے میری کافی کرکٹ ضائع ہوئی، آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ میں ہمارا ٹارگٹ 482 رنز ہی تھا اس پِچ پر رنز بنانا آسان نہیں، آؤٹ فیلڈ ہیوی ہے پچ کی مناسبت سے اسکور اچھا ہے۔

ای پیپر دی نیشن