صدر نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس پر دستخط کردیئے، مسترد کرتے ہیں: احسن اقبال

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) صدر مملکت عارف علوی نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس پر دستخط کردیئے۔ سی پیک اتھارٹی آرڈیننس کا اطلاق پورے پاکستان میں ہوگا اور وزیراعظم عمران خان اتھارٹی کے سربراہ ہوں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے سی پیک اتھارٹی کے آرڈیننس کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک اتھارٹی کا قیام غیرقانونی اور پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کے صریحاً منافی ہے جسے مکمل طورپر مسترد کرتے ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے سی پیک کمیٹی اور پارلیمان کو بائی پاس کرتے ہوئے اس پر آرڈیننس پر دستخط کئے ہیں۔ ہم پارلیمان میں اس کی شدید مخالفت کریں گے۔ قومی اسمبلی کی سی پیک کمیٹی نے متفقہ طورپر سی پیک اتھارٹی کے قیام کی مخالفت کی تھی۔ سی پیک اتھارٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ کر کے اس قومی منصوبے کو دانستہ متنازعہ بنانے کی کوشش ہے۔ اتھارٹی کے قیام کا مقصد سویلین اداروں پہ عدم اعتماد ہے۔ ساڑھے اٹھائیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کسی اتھارٹی کے ذریعے نہیں آئی تھی۔ سی پیک چلانے کے لئے اتھارٹی کی نہیں وژن اور فنڈز کی ضرورت ہے، لیکن موجودہ حکومت کے پاس دونوں نہیں۔ اتھارٹی کے قیام سے وزارتوں اور محکموں کے اشتراک عمل میں نئے مسائل اور پیچیدگیاں پیدا ہوں گی جبکہ سی پیک منصوبوں میں بیوروکریٹک رکاوٹیں اور بندشیں پیدا ہوں گی۔ حکومت نے پارلیمان کو مستقل تالا لگایا ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...