اسلام آباد (نیوز رپورٹر+سٹاف رپورٹر) وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمن 27 اکتوبر کو اسلام آباد نہیں آئیں گے۔ کسی کے کہنے پر حکومت نہیں گر سکتی، مارچ کرنے والے ملک کے خلاف ہیں۔ اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری کے ہمراہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سہولت سینٹر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے بلیو ایریا میں دفعہ 144 لگی ہوئی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمن 27 اکتوبرکو نہیں آئیں گے، وہ جن لوگوں کو لارہے ہیں وہ کس لیے لارہے ہیں۔ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں، جنہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست بنائیں گے۔ حکومت نہ مدرسوں کو چھیڑ رہی نہ ان کا نصاب تبدیل کر رہی ہے بلکہ صرف اس میں انگریزی، تاریخ و دیگر مضمون شامل کیے جارہے ہیں تاکہ طلبہ دیگر ملازمتیں بھی کرسکیں۔ وزیرداخلہ نے کہا جب عمران خان آئے تھے تب حالات اور تھے اور آج حالات مختلف ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت عوام لے کر آئی ہے، جب تک پی ٹی آئی پر عوام کا اعتماد رہے گا کوئی مائی کا لعل حکومت نہیں گرا سکتا۔ جمہوریت میں ایک حکومت اور ایک اپوزیشن ہوتی ہے۔ حکومت ڈلیوری کرتی ہے جبکہ اپوزیشن تنقید کرتی ہے، جب تک لوگ یہ سمجھیں گے کہ حکومت کی سمت ٹھیک ہے اور کرپٹ نہیں ہے تو کسی کے کہنے پر یہ حکومت نہیں گرسکتی۔ مولانا کے کسی بھی مدرسے کی رجسٹریشن منسوخ نہیں کی جارہی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پولیس کے عقوبت خانے صرف اسلام آباد میں نہیں بلکہ کسی جگہ بھی نہیں ملتے۔ ہم 21ویں صدی میں آگئے ہیں۔ لیکن اگر نشاندہی ہوگئی تو کارروائی کی جائے گی اور اگر آپ کی نظر میں ایسا کوئی ٹارچر سیل ہے تو مجھے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا 22 کروڑ عوام ہیں لیکن میں یہ نہیں کہہ رہا کہ جرائم تو ہونے ہیں لیکن اللہ کرے ہم ایسا معاشرہ بن جائیں جہاں جرائم نہ ہوں۔ دوران گفتگو صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمن کے لیے کوئی پیغام دے جائیں، جس پر وزیرداخلہ نے کہا کہ مولانا کو میرا سلام کہیں۔ اس موقع پر زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں کہ آج وزیراعظم عمران خان کے وژن کا ایک حصہ مکمل ہوا۔ میری گزارش ہے کہ سہولت سنٹرز کو دیگر علاقوں میں بھی لے جایا جائے جبکہ موبائل سینٹرز بھی قائم کیا جائے۔ وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا وزیراعظم کابینہ اجلاس شروع کرنے سے پہلے تقریر نہیں کرتے۔ وزیراعظم وزراء سے کہتے ہیں کہ مخلوق خدا کیلئے کیا کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مدارس کے طلبہ ڈاکٹر، انجینئر دیگر شعبے اختیار کرسکیں گے، مدارس کا نصاب تبدیل نہیں کیا، صرف وہ کتابیں شامل کیں جس سے طالب علم وکیل اور ڈاکٹر بن سکیں، حکومت چاہتی ہے مدرسے کا طالب علم صرف امام مسجد نہیں ہر ملازمت کے لیے اہل ہو، نہ کوئی مدارس کو چھیڑ رہا ہے اور نہ مدارس کے نصاب کو چھیڑ رہا ہے۔ اعجاز شاہ نے مزید کہاکہ عمران خان اسلام آباد آئے تو وہ وقت اور تھا، صحیح وقت پر غلط کام بھی چل جاتاہے، مولانا فضل الرحمن کے اسلام آباد آنے کا وقت ٹھیک نہیں ہے، یہ جو اسلام آباد آرہے ہیں ملک کے خلاف آرہے ہیں۔
دفعہ 144 نافذ: فضل الرحمٰن 27 اکتوبر کو اسلام آباد آئینگے نہ کوئی مائی کا لعل حکومت گرا سکتا ہے: اعجاز شاہ
Oct 09, 2019