کراچی (نوائے وقت نیوز) سندھ اسمبلی کے جلاس کے دوران منگل کوایوان کی کارروائی کے دوران جب اسپیکر آغا سراج درانی نے کئی ارکان کی آپس میں خوش گپیاں کرتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے تنبیہ کی کہ اگرکسی رکن کو بات چیت کرنی ہے تو وہ ایوان سے نکل کرگیلری میں جاسکتا ہے وہاں جاکرگٹکا اورکھانا کھایا جاسکتا ہے اور چائے بھی پی جا سکتی ہیں لیکن ایوان میں اس طرح گپ شپ کی کسی کو اجازت نہیں ہے ۔ پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان اپنی پارٹی کی خاتون رکن ڈاکٹر سیما ضیاکی جگہ سوال کرنے کے لئے اپنی نشست سے اٹھے تو اسپیکر نے کہا کہ آپ ڈاکٹر سیما ضیاکی طرح تو نہیں لگتے۔ جس پر خرم شیر زمان نے کہا کہ سر آج آپکا کیا ارادہ ہے ؟آغا سراج نے کہا کہ باہر آونگا تو بتاو نگا۔ اسپیکر کی اس بات پر پر زبردست قہقہے لگے اور ایوان کشت زعفران بن گیا۔ جی ڈی اے کی نصرت سحر کو ضمنی سوال کی پر اجازت دیئے جانے کے بعد نند کمار کھڑے ہوگئے تو اسپیکر نے دریافت کیا کہ کیاآپ عباسی صاحبہ ہیں ؟ ایک موقع پر اسپیکر نے کہا کہ جولی پاپ بچوں کو دیتے ہیں خاموش کرنے کے لیئے فردوس صاحب سمجھتے ہیں بچے روتے ہیں تو خاموش کرنے کے لیئے کیا دیا جاتا ہے ۔ایوان کی کارروائی کے دوران ایک موقع پر پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان نے اسپیکر کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ بعض ارکان ایوان کی کارروائی کے دوران موبائل استعمال کررہے ہیں جس پر آغا سراج درانی نے جی ڈی اے کے عارف مصطفی جتوئی کو ہدایت کی کہ وہ باہر جاکر موبائل استعمال کریں اپنے رکن کو ڈسٹرب نہ کریں۔
سندھ اسمبلی، اجلاس میں ارکان کی خوش گپیاں، اسپیکرکی تنبیہ
Oct 09, 2019