بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں مظاہرین پر بھارتی فوج کی پیلٹ گن سے فائرنگ

سری نگر(کے پی آئی) جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں نوجوانوں کی شہادت پر احتجاج کر رہے شہریوں پر بھارتی فوج نے پیلٹ گن سے فائرنگ کر دی۔ 6افراد زخمی ہوگئے ۔ ضلع میں انٹرنٹ سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے ۔کے پی آئی کے مطابق زینہ پورہ شوپیان کے ایک مضافاتی گائوں سوگن میں بھارتی فوج نے گزشتہ روز سجاد احمد ملا،جنید رشید اور وسیم احمد ماگرے کو شہید کر دیا تھا۔ نوجوانوں کی شہادت پر شہری مشتعل ہو گئے  اور احتجاجی مظاہرے کیے بھارتی فورسز پر پتھراو کیا۔ فورسز نے مشتعل مظاہرین کو  منتشر  کرنے کے لئے اشک آئور گیس کے گولے داغے جبکہ پیلٹ گن کا استعمال بھی کیا ۔ کم سے کم  6افراد زخمی ہو گئے ۔  پیلٹ لگنے سے باسط مقبول اور احسان مقبول دو بھائیوں سمیت  تین نوجوان  شدید زخمی ہو گئے۔ باسط مقبول اوراحسان مقبول کو صدراسپتال سری نگرمنتقل کر دیا گیا ہے ۔ ادھر بھارتی فورسز نے سجاد احمد ملا،جنید رشید اور وسیم احمد ماگرے کی لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے کے بجائے شمالی کشمیر کے گمنام قبرستان میں سپردخاک کر دیا ہے ۔ شہید نوجوانوں کی شناخت سجاد احمد ملا ولد شکیل احمدساکنہ ملہ ڈھیرہ شوپیان ،جنید رشید ساکن تملہ ہال پلوامہ اور وسیم احمد ماگرے ولد نذیر احمد ساکن چکورہ شوپیان کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق  مارے جانے والے نوجوانوں کا تعلق حزب المجاہدین اور البد ر سے ہے ۔نیشنل کانفرنس نے گزشتہ سال 5اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت  کے خاتمے  اور تنظیم نو کے فیصلے کو فوری طور منسوخ کرنے کو وقت کی اہم ضرورت قراردیا ہے۔نیشنل کانفرنس  کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر کی سربراہی میں پارٹی کے ایک اجلاس میں تنظیمی امور،پارٹی سرگرمیوں ،یوتھ نیشنل کانفرنس کی تنظیم نو ،موجودہ نامساعد حالات، ریکارڈ توڑ بے روزگاری ،بدترین اقتصادی بدحالی کے علاوہ سیاسی انتشار و خلفشار جیسے معاملات زیربحث آئے۔ اجلاس میں 5اگست2019کے بعد جموں کشمیرکے تینوں خطوں میں پیداشدہ صورتحال اور بھارتی  حکومت کے غیرآئینی وغیرقانونی فیصلوں کے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...