اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے سول کیس کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کو جرمانہ کر دیا. عدالت نے سندھ حکومت کو غیر ضروری التوا پر فریقین کے وکلا کے سفری اخراجات ادا کرنے کا حکم دے دیا. جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی. عدالت نے قرار دیا کہ سندھ حکومت اگلی سماعت سے پہلے وکیل امداد علی اور ضمیر اللّٰہ کو پچاس پچاس ہزار روپے ادا کرے۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی مہلت مانگنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں وکلاء حیدرآباد اور سندھ سے آئے ہیں انکو اخراجات ادا کیے جائیں، جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا مکالمہ کے دوران کہنا تھا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ تحریری جواب کی کاپی جمع نہیں کروا سکے،آپ کو جرمانہ کر رہے ہیں دونوں وکلا کو ادا کریں، گزشتہ سماعت پر بھی عدالت نے حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا تھا،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ مجھے دو دن کی مہلت دی جائے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ ہمارے پاس التوا کا اختیار نہیں ہے، عدالت نے کیس کی سماعت پانچ نومبر تک ملتوی کردی.۔
سپریم کورٹ،سول کیس کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کو جرمانہ
Oct 09, 2020