اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے چین کی فوری اور بڑے پیمانے پر امداد سے بہاولپور ، میرپورخاص اور لیہ کے علاقوں میں صحرائی ٹڈیوں کے بدترین حملوں کو روک لیا اور کیڑوں کو ختم کردیا ہے۔ جمعرات کو گوادر پرو کے مطابق پاکستان نیشنل لوکسٹس کنٹرول سینٹر کے ایک سینئر عہدیدار نے این ایل سی سی کی حالیہ رپورٹ جس میں انکشاف ہوا ہے کہ خیبر پختونخوا، سندھ اور پنجاب صوبوں سے کسی بھی ٹڈی کی اطلاع نہیں ملی ہے کے حوالے سے کہا ہے کہ ٹڈی دل کا خاتمہ ہمارے سدا بہار دوست کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ این ایل سی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ متاثرہ اضلاع میں انسداد ٹڈ ی آپریشن 1131865 ہیکٹر میں مکمل کیا گیا ہے اور خیبر پختونخوا ، سندھ اور پنجاب سے ان کیڑوں کا مکمل خاتمہ کیا گیا ہے۔ چین نے پاکستان کو اس خطرے سے نجات دلانے میں 5 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی جس میں مطلوبہ کیڑے مار ادویات ، 12 سپرے کرنے والے ڈرون اور 30 دیگر سپرے کا سامان شامل ہے۔ پاکستانی عہدیداروں اور کسانوں نے ٹڈی دل کیخلاف چین کی فیصلہ کن امداد پر اظہار تشکر کیا۔ چین نے اینٹی ٹڈ ی آپریشن کو کامیاب بنانے کے لئے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن آف پاکستان کو 200 حفاظتی سوٹ، 4550 ماسک، 200 چشمے اور 50 جوڑے لانگ شوز فراہم کیے، این ایل سی سی عہدیدار نے کہا کہ وہ اب بھی ٹڈی دل کے بچ جانے والے بچوں کے مستقبل کے خطرے سے بچنے کے لئے متاثرہ علاقوں کا سروے کر رہے ہیں۔ عہدیدار نے کہا کہ چین کی حمایت کے بغیر پاکستان کے پاس ٹڈیوں کے حملے کے خلاف لڑنے کے لئے ملکی وسائل کم ہیں۔ بیجنگ یونیورسٹی سے زراعت میں پی ایچ ڈی کرنے والے پاکستانی سٹوڈنٹ اویس لغاری نے کہا کہ ٹڈیوں کے مسائل مستقبل میں عالمی سطح پر خوراک کے لئے ایک بڑا خطرہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے زرعی شعبے میں پاکستان کی مدد کے لئے ہر لمحہ تیار ہے، محکمہ زراعت سندھ کے ایک اعلی عہدیدار احمد سلطان نے بتایا کہ ٹڈیوں سے نجات کے لیے چینی ٹڈیوں پر قابو رکھنے والی ٹیکنالوجی اور تجربے کا بھر پور استعمال کیا گیا۔ جس سے ملک کو زراعت کے شعبے میں طویل مدتی نقصان سے بچنے میں مدد ملے گی، پاکستانی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، ٹڈی دل نے پچھلے 13 ماہ کے دوران ملک میں لگ بھگ 40 ملین ایکڑ اراضی کو متاثر کیا ہے۔