اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹرسے)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ کے سینئر عہدیداران سینئر نائب صدر انجینئر ارشد داد،پارلیمانی سیکرٹری فرخ حبیب ، سیکرٹری اطلاعات احمد جواد ، سینئر وکیل شاہ خاور ، جمال انصاری ، سراج احمد ، کرنل یونس علی رضاء ،ڈاکٹر عبدالحسن اور اعجاز رفیع بٹ نے کہا ہے کہ اقتدار میںتین تین بار وزارت عظمیٰ کے مزے لوٹنے والی جماعتیں ن لیگ اور پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن میں اپنی آمدن اور اخراجات کے حساب ثبوتوں کے ساتھ جمع نہیں کراسکیں پیپلز پارٹی حسابات کے سلسلے میں اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارنے میں مصروف ہے جبکہ ن لیگ جسے نواز شریف نے دس کروڑ روپے فنڈ دیا پھر اس لوٹی گئی رقم میں سے چھ کروڑ واپس نکلوا لئے تاکہ دولت وائٹ کرلیں ن لیگ کو ملنے والے بڑے بڑے بھاری بھرکم فنڈز کا تو سرے سے کوئی پتہ ہی نہیں کہاں سے آئے سوال پر جواب دیتے ہیں جس نے فنڈ دیا تھا وہ فوت ہوگیا ہے اس کے برعکس تحریک انصاف نے اپنے پارٹی آمدن اور اخراجات کا حساب کتاب پوری ترتیب سے کیٹگریA کی آڈٹ فرم سے چیک کراکے دیا ہے پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ کا الزام لگانے والے یاد رکھیں ہم کسی عالمی ادارے یا ملک سے فنڈ نہیں لیتے ہمارے کارکنان ہمیں فنڈ بھیجتے ہیں جن کے باضابطہ اکائونٹس ہیں بعض پرانے اکائونٹس پر رائی کا پہاڑ بنایا جاتا ہے لیکن ہمارا ہر اکائونٹ اپنی ترتیب سے ہوتا ہے ہمارا کوئی پاپڑ والے کا اکائونٹ نہیں جمعرات کو اسلام آباد کلب میں صحافیوں کو فارن فنڈنگ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی رہنمائوں نے کہا کہ شروع میں پارٹی کے پاس فنڈز نہ ہونے کا وقت بھی تھا لیکن عمران خان کی ایمانداری سے ہمارے کارکنوں نے اندرون اور بیرون ملک رہتے ہوئے پارٹی کو فنڈ دئے اب آئندہ کیلئے ہم نے طے کیا ہے کہ بیرون ملک سے ہمارا جو بھی ممبر فنڈ دے گا اس کے ویلڈ نائیکوپس کا بھی ساتھ اندراج ہوگا پی ٹی آئی اپنے سارے حسابات پیپر لیس کر رہی ہے ہر چیز ٹرانسپیرنٹ ہوگی ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کیلئے فارن فنڈنگ کا گڑہا کھودا کہ اس میں پارٹی ثبوت نہیں دے سکے گی لیکن ہم نے الیکشن کمیشن میں انکوائری کی سٹیج میں خود کو درست بتایادیا جبکہ ابھی تک دیگر دونوں جماعتیں اپنا حساب کلیئر نہیں کرسکیں انہوں نے کہا کہ مارک سیگل جس نے پیپلز پارٹی کو این آرا دلوایا تھا وہ زرداری دو حکومت میں پاکستان کے اخراجات پر واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں بیٹھ کر بینظیر بھٹو شہید کے کیس میں پیش ہوتے رہے انہوں نے کہا کہ عمران خان فنڈز کے معاملے میں بہت محتاط ہیں اور انہوں نے ہمیشہ سٹیٹ بینک سے منظور شدہ کیٹگریA کی آڈٹ فرم سے پارٹی حسابات کا آڈت کروایا ہے ۔