بارش تھم گئی مگر اپنے پیچھے غلاظت کے انبار چھوڑ گئی

کنری(نامہ نگار )70 ہزار سے زائد آبادی والے شہر کنری میں چار روز قبل پڑنے والی بارش تو تھم گئی مگر اپنے پیچھے گندگی اور غلاظت کے انبار چھوڑ گئی میرپور خاص ڈویژن کے مثالی شہر کنری کی مارکیٹوں اور بازاروں کولہی بازار،مچھلی مارکیٹ،گڑمنڈی,شاہی بازار ودیگر مقامات پر جگہ جگہ اب بھی بارش کا پانی کھڑا ہونے سے شہری سخت عذاب میں مبتلا ہو گئے ہیں عدم صفائی کے باعث علاقہ مکین اور کاروباری حضرات سخت مشکلات کا شکار ہیں جہاں جہاں بارش کا پانی کھڑا ہے وہاں سے لوگوں کا گزرنا مشکل جبکہ لوگوں کا کاروبار سخت متاثر ہو رہا ہے شہریوں اور کاروباری حضرات کا کہنا ہیکہ صفائی کا عملہ کہیں دکھائی نہیں دیتا شہر میں جگہ جگہ گندگی کے انبار اور بارش کا پانی کھڑا ہونے کے باوجود ٹاؤن کمیٹی انتظامیہ نے اس پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں ان علاقوں میں اکثر نالیاں بھر جانے سے گٹر کا پانی سڑکوں اور بازاروں میں بہتا رہتا ہے جبکہ بارش کے چار روز گزرنے کے باوجود پانی کی نکاسی اب تک نہ ہو سکی ہے جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے اور غلاظت کے باعث بڑے پیمانے پر مچھروں کی افزائش نسل ہو رہی ہے مکھی نما زہریلے مچھروں نے شہریوں کا سکون برباد اور زندگی اجیرن بنا دی ہے جس کے باعث دماغی ملیریا اور بخار سمیت دیگر امراض بڑھ رہے ہیں جبکہ ڈینگی پھیلنے کا بھی خدشہ بڑھ گیا ہے۔ شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ٹاؤن انتظامیہ نے شہریوں کو لاوارث چھوڑ دیا ہے دوسری جانب خالد کالونی میں زیر تعمیر عدالت کی پوری عمارت بارش کے پانی میں گھری ہوئی ہے تاحال پانی کی عدم نکاسی کے باعث عمارت کی بنیادوں اور دیواروں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے شہریوں نے حلقہ کے منتخب نمائندوں اور ڈی سی عمرکوٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنگین معاملے کا نوٹس لیکر شہر میں فوری طور پر صفائی ستھرائی کے ساتھ انسداد ملیریا اسپرے شروع کروایا جائے۔

ای پیپر دی نیشن