کراچی (نیوز رپورٹر) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے کراچی سے تعلق رکھنے والی 39خواتین اساتذہ ایسوسی ایٹ پروفیسر سمیت 67اساتذہ کو گریڈ 19میں ترقی دے کر اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں جبری طور پر ٹرانسفر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت کا ایک اور کراچی دشمن فیصلہ قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ یہ فیصلہ کراچی کے سینئر اساتذہ بالخصوص خواتین اساتذہ کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی اور ناانصافی ہے ۔ ترقی کے نام پر ان اساتذہ کو ملازمتوں سے اور کراچی کے تعلیمی اداروں کو سبجیکٹ اسپیشلسٹ اساتذہ سے محروم کرنے کی سازش ہے ۔سندھ حکومت کے اس فیصلے کو کسی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا،یہ فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے اور ترقی پانے والے تمام مردو خواتین اساتذہ کو کراچی کے تعلیمی اداروں میں ہی تعینات کیا جائے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ان تمام اساتذہ نے کراچی کے تعلیمی اداروں میں ہی اپنی خدمات انجام دینے کے لیے ملازمت حاصل کی تھی اور ان کی رہائش بھی یہیں ہے اس لیے اب انہیں اچانک اپنی رہائش سے دور بھیجنا کسی طرح بھی درست قرار نہیں دیا جاسکتا ،بالخصوص خواتین اساتذہ آخر کس طرح اپنے اہل خانہ کو چھوڑ کر اور ان سے دور رہ کر اپنی ملازمت کو برقرار رکھ سکیں گی ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کراچی کے ان 67مرد وخواتین اساتذہ کو جبری تبادلے کے ذریعے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ پر مجبور کیا جارہا ہے اور اس طرح من پسند لوگوں کے لیے جگہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو نہ صرف کراچی کے لوگوں کی حق تلفی بلکہ کراچی کے کے طالب علموں کے تعلیمی مستقبل کو بھی تباہ کرنے کی کوشش ہے ۔