لاہور(یواین پی)ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران کرکٹرز کی ذہنی صحت کیلیے ماہر نفسیات کی خدمات حاصل ہوں گی،بائیو ببل پروٹوکولز پر عمل درآمد کی ذمہ دار ٹیم مینجمنٹ ہوگی، کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر 10روز جبکہ رابطے میں آنے والے کو 6روز کیلیے قرنطینہ میں بھیج دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی اینٹیگریٹی یونٹ کے سربراہ الیکس مارشل ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بائیو سیکیورٹی کے انچارج بھی ہیں، انھوں نے پروٹوکولز سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ایونٹ کے دوران کرکٹرز کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا خدشہ رد نہیں کیا جا سکتا، اس لیے کْل وقتی ماہر نفسیات کی خدمات میسر ہوں گی، اس سے ضرورت پڑنے پر رابطہ کیا جا سکے گا۔انھوں نے کہا کہ ورلڈکپ کے دوران فیملیز کو ساتھ رکھنے کی اجازت دینے سے بھی کھلاڑیوں کا ذہنی دبائو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ایک سوال پر مارشل نے کہا کہ بائیو ببل کے پروٹوکولز پر عمل درآمد ٹیموں کی مینجمنٹ کی ذمہ داری ہوگی،اس کیلیے ہر ممکن وسائل آئی سی سی کی جانب سے فراہم کیے جائیں گے،کسی ممکنہ خلاف ورزی پر ایکشن کے حوالے سے انھوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔تاہم اتنا ضرور کہا کہ ٹیموں کی مینجمنٹ کو ممکن بنانا ہوگا کہ کوئی خلاف وزری نہ ہو، ایونٹ کے دوران چند افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کا خدشہ رد نہیں کیا جا سکتا،اگرایسا ہوا تو متاثرہ شخص کو 10روز کیلیے قرنطینہ میں بھیج دیا جائے گا۔اس کے ساتھ رابطے میں بغیر ماسک کے 15سے زائد منٹ کا وقت گزارنے والے کو بھی 6روز آئسولیشن میں گزارنا ہوں گے،کسی ٹیم کے ایک کھلاڑی کا ٹیسٹ مثبت آنے پر دوسری کے کھیلنے سے انکار کی صورت میں کیا پالیسی ہوگی اس کا الیکس مارشل نے کوئی جواب نہیں دیا۔