کوئٹہ ( اے پی پی ) بلوچستان کی تمام شاہراہیں ٹریفک کی آمدورفت کیلئے مکمل طور پر کھول دی گئیں جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان، سول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب متاثرین کی ریلیف اور بحالی میں مصروف عمل ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں کوہلو، سبی،جعفرآباد، نصیرآباد، صحبت پور اور جھل مگسی میں 13 ریلیف کیمپس فعال ہیں جہاں 13174سیلاب زدگان کو پکا ہوا کھانا، راشن اور علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں راشن کے پیکٹس ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بھی پہنچائے جارہے ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں بشمول قلعہ سیف اللہ ،بولان، سبی، ڈیرہ بگٹی،خضدار،جعفرآباد، نصیرآباد، صحبت پور اور جھل مگسی میں سیلاب متاثرین میں 1468 راشن کے پیکٹس 238326پانی کی بوتلیں،12581کلو گرام اشیاء خوردونوش جس میں کھجوریں، آٹا، خوردنی تیل، چاول، چائے کی پتی اور چینی تقسیم کی گئی جبکہ 6269کلو گرام دیگر اشیاء جن میں کپڑے، کمبل، ٹینٹ، مچھردانی اور دیگر روزمرہ ضروری اشیائ مستحق لوگوں میں تقسیم کیے گئے۔پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے امداد برائے سیلاب متاثرین کے لیے کوئٹہ میں 6 کلیکشن پوائنٹس جبکہ فری میڈیکل کیمپس فعال ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے 25 فری میڈیکل کیمپس لگائے گئے جس میں 4383مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا اور مفت ادویات فراہم کی گئیں ،بلوچستان کی تمام شاہراہیں ٹریفک کی آمدورفت کیلئے مکمل طور پر کھول دی گئیں ہیں ۔