ٹنڈوآدم(نامہ نگار) بلدیہ ٹنڈوآدم کے پیدائشی و فوتگی سرٹیفکٹ برانچ میں لاکھوں روپے کی کرپشن رقم جمع کرانے کے بجائے ہڑپ کرلی گئی کمیٹی تشکیل۔سی ایم۔او کی جانب سے کلرک کو واپس اسی برانچ میں دوبارہ تعینات کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹنڈوآدم میونسپل کمیٹی میں فوتگی و پیدائشی سرٹیفکٹ برانچ میں گذشتہ سال جولائی 2021 تا جون 2022 کے درمیان تقریبا 9000 فارم بنائے گئے جس کی مالیت تقریبا 18 لاکھ ہے برانچ کے انچارج کی جانب مبینہ طور پر 14 سے 15 لاکھ روپے جمع کرائے گئے جبکہ چار لاکھ روپے ہڑپ کرلئے گئے اسی دوران جولائی 2022 تا 10 اگست کے دوران مزید مبینہ طور پر تین لاکھ روپے کا چونا لگایا گیا جس پر دفاتر میں کرپشن کا راز کھلنے پر چیف میونسپل آفیسر نے متعلقہ انچارج کو بلدیہ کے ماتحت اسکول مولانا محمد علی جوہرہائی اسکول میں عارضی طور پر ٹرانسفر کے بعد کرپشن ہونے پرایک کمیٹی تشکیل دی اطلاعات کے مطابق کمیٹی میں انچارج نے ایک لاکھ سے زائد جمع بھی کروائے جبکہ بقایا رقم کا کوئی حساب نہیں لیا گیا رابطہ کرنے پر اکاونٹ آفیسر بلدیہ اعظم میمن نے بتایا کہ انچارج کی جانب سے کچھ رقم جمع بھی کروائی ہے جس سے اعتراف تصور کیا جا سکتا ہے اسسٹنٹ کمشنر ٹنڈوآدم عمران نظیر شیخ سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ معاملہ میرے علم میں نہیں ہے معاملہ علم میں آیا ہے تو میونسپل کمیٹی ٹنڈوآدم فوتگی و پیدائشی فارم انچارج اور کلرک کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا کہا ہے کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ علاوہ ازیں چیف میونسپل آفیسرہمایوں۔عمران راجپوت سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی پیسے واقعی جمع نہیں ہو سکے ہیں کمیٹی کا جواب آنے پر کاروائی عمل میں لائی جائے گی سی ایم۔او نے بتایا کہ نثار کھوسو کلرک کو موجودہ برانچ میں واپس تعینات کیا گیا ہے سماجی تنظیموں نے پیدائشی و فوتگی برانچ میں لاکھوں روپے کی کرپشن پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، چیئرمین نیب،اینٹی کرپشن، کمشنر شہید بینظیر آباد،ڈی۔سی سانگھڑ۔اسسٹنٹ کمشنر ٹنڈوآدم۔سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔