ملتان ( سماجی رپورٹر ) تحریک ختم نبوت 1953ء کے دس ہزار شہدائے ختم نبوت کی یاد میں 45 ویں سالانہ دو روزہ احرارختم نبوت کانفرنس گزشتہ روز چناب نگر (ربوہ) کے قدیمی مرکز احرار ’’جامع مسجد احرار‘‘ میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر حضرت مولانا خواجہ عزیز احمد (خانقاہ سراجیہ) کی دعا سے شروع ہوئی جب کہ مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب ا میر عبداللطیف خالد چیمہ نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنجہانی مرزابشیر الدین محمود نے کہا تھا کہ جب تک ایک احراری بھی زندہ ہے ہمیں ان سے خطرہ ہے عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ قادیانی خلیفہ نے ٹھیک کہا تھا اور منکرین ختم نبو ت کے لیے ہم یقینا خطرہ تھے اور ہیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ مرزا غلام احمد قادیانی کو انگریز سامراج نے برصغیر کے مسلمانوں کے دلوں سے جذبہ جہاد نکالنے اور فرقہ واریت پیدا کرنے کے لیے کھڑا کیا دنیا کی کوئی طاقت امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری مرحوم اور اکابر اور رضا کاروں کا راستہ نہ روک سکی۔ انہوں نے کہا کہ توحید و ختم نبوت اور اسوہ صحابہ رضی اللہ عنہم کی روشنی میں امت کے اجماعی عقائد کاتحفظ ہماری زندگی کا مقصد ہے حکومت الٰہیہ ہماری منزل اور عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارا مشن ہے۔جمیعت علماء اسلام پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا صفی اللہ نے کہا کہ ہم ختم نبوت کے محاذ پر تحریک احرار کی پشت پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سید عطا اللہ اور ان کے ساتھیوں اور رضاکاروں نے تحریک ختم نبوت کیلئے جو قربانیاں دی ہے وہ ہماری تاریخ کا جھومر ہیں۔ حاجی عبدالکریم قمر مولانا ، تنویر الحسن احرار ، حکیم حافظ محمد قاسم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ کفیل بخاری