ڈیوٹی و ٹیکس کی پیشگی ادائیگی کو ختم کرنے پرغور جاری ہے ، ممبر کسٹمز

Oct 09, 2022

کراچی(کامرس رپورٹر)صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے فیڈریشن ہاؤس میں ایک بڑے اجتماع میں ممبر کسٹمز کے ساتھ پاکستان کی کاروباری صنعتی اور تاجر برادری کے اجتماعی تحفظات کو اجاگر کرتے ہو ئے انہوں نے کسٹمز کے حوالے سے سب سے اہم مسائل کا خاکہ پیش کیا: (i) انہوں نے تاخیری اور متروک کسٹم ویلیویشن کو اس وقت سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا؛ کیونکہ یہ 2 سال سے زیادہ عرصے سے تاخیر کا شکار ہے، جبکہ ماضی میں یہ ہر 3 ماہ بعد ہو جاتی تھی (ii) آتھارائیزڈ اکنامک آپریٹرز (AEO) کی تعیناتی سست رفتاری سے ہو رہی ہے؛ جوکہ اس اقدام کو غیر موثر بنا رہی ہے (iii) پاکستان سنگل ونڈو (PSW) اگرچہ ایک اچھا اقدام ہے؛ لیکن اس کی بابت بڑے پیمانے پر آگاہی اور مکمل عمل درآمد میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑرہا ہے (iv) ٹرکوں اور کنسائنمنٹس کو ملکی ٹرانزٹ کے دوران انسداد سمگلنگ کے  ناکوں پر پہلے سے کسٹم ادا کیے جانے کے باوجود غیر ضروری طور پر روکا جاتا ہے۔ سابق صدر ایف پی سی سی آئی میاں انجم نثار نے روشنی ڈالی کہ کسٹمز کو برآمدات میں سہولت کار کے طور پر کام کرنا چاہیے اور ان سے متعلق مسائل، بے ضابطگیوں اور شکایات کو تیزی سے حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے کسٹمز کے ساتھ ایک اعلیٰ اختیاراتی لائزون کمیٹی بنائی جا سکتی ہے؛ کیونکہ ایف پی سی سی آئی پاکستان کی کاروباری برادری کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے اور ملک کے طول و عرض سے 250 سے زائد چیمبرز، ٹر یڈ باڈیز اورایسو سی ایشنز کی نمائندگی کرتا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر شبیر منشا نے شپمنٹ کنٹینرز کے اندر دستاویز چسپاں کرنے کی شرط کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا؛ کیونکہ یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ عمل نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے بہت زیادہ تاخیر اور نقصان بھی ہو رہا ہے۔سابق نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ کسٹمز کو اپنے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے اورWeBOC اورPSW جیسے اقدامات کو تاجر دوست بنائیں اور ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کو تیز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلیو چینل کو اسٹیک ہولڈرز کے تاثرات اور تجربات کی بنیاد پر بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ممبر کسٹمزمکرم جاہ انصاری نے ایف پی سی سی آئی کے بہت سے مطالبات سے اتفاق کیا اور موقع پر ہی متعددتجا رت دوست اقدامات کا اعلان کیا: (i) ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی پیشگی ادائیگی کو ختم کرنے کے عمل پرغور وخوص جاری ہے (ii) WeBOC میں 15 دنوں کے اندر ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم کے لیے ماڈیولز کا نفاذ کر دیا جائے گا (iii) عارضی لائسنس ہولڈرز کو ضروری اسسمنٹ کے بعد مستقل کیا جا ئے گا (iv)) ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ کو بطور سیکیورٹی قبول کیا جائے گا (v) کسی بھی غیر ضروری اینٹی اسمگلنگ چیکنگ کو فوری طور پر روکا جائے گا (vi) شپمنٹ کنٹینرز کے اندر دستاویزات چسپاں کرنے کی شرط کو ختم کرنے پر غور جا رہی ہے اور کسٹمز ڈپیارٹمنٹ اس بابت اسٹیک ہو لڈرز کے خدشات سے آگاہ ہے۔مزید برآں، انہوں نے کہا کہ کسٹم کی 450 ویلیوایشنز پراسس میں ہیں اور تین ماہ میں تمام ویلیوایشن کرنا ممکن نہیں ہے؛ لیکن ان کو جلد از جلد مکمل کیا جا ئے گااور کچھ متروک ویلیوایشنز حذف بھی کر دی جائیں گی۔مکرم جاہ انصاری نے تاجر برادری کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آگے آئیں اور آتھارائیزڈ اکنامک آپریٹرز (AEO) پروگرام کو کامیاب بنائیں؛ کیونکہ یہ کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرے گا اور تجارت کرنے میں آسانی پیداکرے گا۔

مزیدخبریں