اسرائیل کی گلیوں میں جھڑپیں جاری، صیہونی ہلاکتیں 700،480فلسطینی شہید

غزہ+ لند ن+ ( بی بی سی +نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) غزہ کے قریب اسرائیلی فورسز اور حماس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 700 سے زیادہ بتائی گئی ہے جبکہ فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 480 شہری شہید ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک حالتِ جنگ میں ہے۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے ابتک 2000 سے زیادہ اسرائیلی شہری زخمی ہوئے ہیں۔ صہیونی حکومت کا کہنا ہے کہ حماس نے 100 سے زیادہ اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنایا ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں41خواتین 78 بچوں سمیت 480 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد قریب 2200 بتائی گئی، زخمیوں میں 121 بچے بھی شامل ہےں۔خان یونس میں مسجد الامین شہید، دوسری طرف اسرائیل میں برطانوی شہری جیک مارلو لاپتہ ہوئے ہیں۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی صدر نے حالیہ تازہ ترین پیش رفت کے بعد فلسطینی عسکریت پسند گروہ حماس اور اسلامی جہاد کے رہنماو¿ں سے بات چیت کی ہے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی دونوں رہنماو¿ں کے ساتھ گفتگو کی تفصیلات تا حال ظاہر نہیں کی گئیں۔ غزہ کی سرحد کے قریب کے اسرائیلی علاقوں بشمول بیری اور سدروٹ میں اب بھی شدید لڑائی جاری ہے۔ جنوبی اسرائیل اور غزہ کی پٹی میںدرجنوں فلسطینیوں کوگرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے حماس کو متنبہ کیا ہے کہ اگر یرغمالیوں کو نقصان پہنچایا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ رپورٹس کے مطابق جنوبی اسرائیل کے کئی حصوں میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہیں، تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اسرائیل میں حماس کے عسکریت پسندوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دو تھائی شہری مارے گئے۔کمبوڈیا نے اس سے قبل جھڑپوں کے نتیجے میں کمبوڈیا کے ایک طالب علم کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ اس سے قبل حماس کے حملوں میں اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے بدلہ لینے کیلئے 20 لاکھ سے زائد افراد کی آبادی پر مشتمل پورے غزہ کو خالی کرنے کی دھمکی دیدی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا فلسطینی غزہ خالی کریں،ورنہ حماس کے ٹھکانوں کو ملبے کا ڈھیر بنایا جائے گا، اسرائیل ہر جگہ بھرپور طاقت استعمال کرے گا، اسرائیل نے حماس کے 800 ٹھکانوں اور چار مراکز کو نشانہ بنایا، اسرائیلی حملوں سے غزہ میں فلسطینی وزارت داخلہ کی عمارت تباہ ہوگئی، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 25 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فوج اور حماس میں لڑائی جاری ہے۔اس کے علاوہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنا اجلاس آج طلب کرلیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیل پرحماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کیلئے تمام سفارتی کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔ برطانیہ کے وزیر اعم رشی سونک کا اسرائیلی ہم منصب بنیامین نیتن یاہو کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں اور تحمل سے کام لیں۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ غزہ میں شروع ہونے والی یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک پھیل جائے گی۔ حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ آج عوام اپنی سرزمین سے قابضوں کو بھگانے کے لیے تیار ہیں۔حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ آزادی کی جنگ اب صیہونی وجود کے دل میں داخل ہوگئی اور دشمنوں کو ذلت بھری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہماری فتح سے دشمن کی کمزوریاں عیاں ہوگئیں۔ اسماعیل ہانیہ نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے والے عرب ممالک کو مخاطب کرکے کہا کہ اسرائیل خود اپنی حفاظت نہیں کرسکا تو آپ کو کیا تحفظ فراہم کرے گا اور نہ تعلقات کی بحالی سے فلسطین کا کوئی حل نکال سکتا ہے۔
 جنگ جاری 
ریاض+ یروشلم+ روم (نوائے وقت رپورٹ) پوپ فرانسس نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنگ کبھی بھی مسائل کا بہتر حل ثابت نہیں ہوتی۔ اسرائیلی اور فلسطینی گروپ فوری طور پر تشدد کی کارروائیاں روکیں۔ سعودی عرب اور ترکیہ نے اسرائیل، فلسطین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔ سعودی عرب نے ردعمل میں کہا ہے کہ دونوں فریق نہتے شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنائیں۔ ترک صدر رجب طیب اردگان، روس اور مصر کا بھی دونوں ملکوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور شہریوں کو مزید خطرے سے دوچار کرنے سے گریز پر زور دیا گیا ہے۔ افغان وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزادی حاصل کرنے کیلئے مزاحمت فلسطینیوں کا جائز حق ہے۔ افغان وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ اسلامی ممالک، او آئی سی، عالمی برادری بے گناہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد بند کروائیں۔ اسرائیل فلسطین جنگ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے حملوں میں انسانی جانوں کے ضیاع کی مذمت کی ہے۔ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کیلئے تمام سفارتی کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔ سال 2021 میں حماس اور اسرائیل کے درمیان دس دنوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد یہ حملہ شدید تصور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مراکش نے عرب لیگ سے حماس اسرائیل جنگ پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق مراکش نے کہا ہے کہ عرب لیگ غزہ پٹی اور اسرائیل کی صورتحال کے جائزے کیلئے ہنگامی اجلاس کریں۔ شہزادہ فیصل بن فرحان اور انٹونی بلنکن نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر ٹیلی فونک گفتگو کی۔ سعودی اور امریکی وزرائے خارجہ نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ صورتحال کو مزید کشیدگی سے بچانا چاہتے ہیں۔ کسی طور پر قبول نہیں کہ عام فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جائے۔ فریقین کو انسانی عالمی قوانین کا احترام کرنا چاہئے۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ سے بھی غزہ کی صورتحال پر گفتگو کی۔ سعودی وزیر خارجہ نے قطری ہم منصب شیخ محمد بن عبدالرحمن الجاسم سے بات کی۔ ٹیلی فونک رابطے میں غزہ کی صورتحال اور کشیدگی روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے نمائندے جوزپ بوریل سے رابطہ کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے یورپی یونین آگے بڑھے اور کشیدگی کو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فورسز کے غزہ میں فضائی حملہ میں عمارت تباہ ہو گئی۔ حماس حملے کے بعد تل ابیب میں سٹاک ایکسچینج ایک دن میں 6 فیصد سے زائد گر گئی۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ کیلئے امداد روانہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ فلسطین کے دیگر مقبوضہ علاقوں کی طرح غزہ کو بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ لوگ حماس کے حق میں لندن کی سڑکوں پر نعرے لگاتے ہوئے نکل آئے۔ متعدد افراد نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور اسرائیل کیخلاف نعرے لگا رہے تھے۔
پوپ/ امریکہ/ سعودیہ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...