برطانیہ نے اپنے شہریوں کے لئے سفری وارننگ جاری کردی ، جس میں شہریوں کو اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور حماس کشیدگی کے باعث برطانیہ نے ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی، جس میں برطانوی حکومت نے کہا کہ اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔
برطانیہ نے پہلے ہی غزہ کا سفر کرنے سے برطانوی شہریوں کو منع کیا تھا تاہم اب اسرائیل میں سفر سے گریز کی ہدایت جاری کی ہیں۔
خیال رہے آپریشن الاقصی فلڈ کا تیسرا دن ہئے ، حماس نے غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری کے باجود مزید چار ہزار چار سو راکٹ داغ دیے۔
اسرائیل کا جدید ترین آئرن ڈوم دفاعی نظام ناکام ہوگیا جبکہ اتل ابیب اور اشکیلون میں بہت سے گھر مٹی کا ڈھیر بن گئے ہیں۔
اسرائیل کے آٹھ قصبوں میں گھمسان کی لڑائی جاری ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تسلیم کیا ہے حماس کے جنگجوؤں نے کئی فوجیوں اور عام شہریوں کو یرغمال بنا لیا ہے اور غزہ کے قریب اسرائیلی علاقوں پر حماس کا کنٹرول برقرار ہے۔
تل ابیب میں افراتفری کا عالم ہے، فلسطین پر قبضہ کرنے والے اپنے ہی ملک سے بھاگ رہے ہیں، پروازیں بند ہونے کے باوجود ایئرپورٹ پر لوگوں کا ہجوم ہے۔
حماس کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ نیتن یاہو کی ایک غلطی اسرائیلیوں کو ان کی زندگیوں سے محروم کردے گی، اسرائیل جان لے کہ اس کے تصور سے کہیں زیادہ اسرائیلی باشندے حماس کی قید میں ہیں۔