لاہور (لیڈی رپورٹر + خبر نگار) نابینا افراد کا دھرنا 16 ویں روز بھی جاری رہا، وزیر برائے سوشل ویلفیئر پنجاب سہیل شوکت بٹ دھرنے میں پہنچ گئے، مظاہرین سے گفت و شنید میں مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرائی۔ صوبائی وزیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہماری طرف سے کوئی ڈیڈ لاک نہیں، نابینا افراد کو جلد خوش خبری دیں گے تاہم مظاہرین کا فوری نوٹیفکیشن جاری کرنے کے مطالبے پر عملدرآمد ممکن نہیں۔ نابینا افراد نے کہا کہ جب تک ہمیں کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ملتا ہم کیسے ان کے وعدوں پہ یقین کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے نابینا افراد کو کوٹہ کے مطابق ملازمتیں نہ دینے کیخلاف درخواست پر حکومت پنجاب کے ذمہ دار افسر کو رپورٹ سمیت 10 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی نابینا شہری نے خودکشی کی کوشش بھی کی ہے؟۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ میڈیا کی خبر کے مطابق مطالبات منظور نہ ہونے پر نابینا شہری نے پیٹرول پیا۔ عدالت نے سوال کیا کہ کیا نابینا افراد سکیورٹی چاہتے ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ سکیورٹی نہیں کوٹہ کے مطابق نوکریاں چاہتے ہیں۔ عدالت نابینا افراد کو کوٹے کے مطابق ملازمتیں دینے کے احکامات صادر کرے۔
دھرنا جاری‘ صوبائی وزیر کے نابینا افراد سے مذاکرات بے نتیجہ‘ ہائیکورٹ میں کل رپورٹ طلب
Oct 09, 2024