مقبوضہ کشمیر: اسمبلی انتخابات، بی جے پی کو بدترین شکست، اپوزیشن اتحاد کامیاب

Oct 09, 2024

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہونے والے نام نہاد انتخابات میں بی جے پی کو بھاری شکست کا سامنا ہے۔ اگست2019ء میں علاقے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد ہونے والے پہلے انتخابات میںووٹروں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مستردکردیا ہے۔ مودی سرکار ہر قسم کے ہتھکنڈوں اور سرکاری مشینری استعمال کرنے کے باوجود برے طریقے سے الیکشن ہار گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں 18 ستمبر سے یکم اکتوبر کے دوران 3 مراحل میں مکمل ہونے والے   جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن کے بعد ووتوں کی گنتی جاری ہے ۔ ابتدائی نتائج کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی 90 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو صرف 28 نشستیں ملیں جسے ووٹرز کی مودی سرکار کے خلاف  بیلیٹ احتجاج قرار دیا جا رہا ہے۔اس کے برعکس اپوزیشن جماعت کانگریس کا انتخابی اتحاد 90 میں سے 51 نشستیں حاصل کرکے حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گیا۔ اس انتخابی اتحاد میں 43 نشستیں فاروق عبداللہ کی جماعت نیشنل کانفرنس کو ملیں۔سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی 2 نشستیں حاصل کرپائی جو حکومت میں شامل ہوتی ہیں تو مجموعی نشستوں کی تعداد 53 ہوجائے گی۔دوسری جانب  سیاسی اور قانونی ماہرین نے بھارت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے پانچ ارکان اسمبلی کی نامزد گی کے اختیارکو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھائے ہیں۔ پی ڈی پی رہنما التجا مفتی نے نامزدگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے نتائج سے پہلے دھاندلی قراردیا۔ پانچ ارکان کی نامزدگی سے ارکان اسمبلی کی مجموعی تعداد 95ہوجائے گی۔نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے پانچ ارکان اسمبلی نامزد کرنے کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیار کی شدید مخالفت کی ہے۔ ادھر ضلع کپواڑہ میں وادی لولاب کے علاقے خمریال میں پیر کی شام خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس سے کئی دکانیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔ 

مزیدخبریں