کراچی(سٹاف رپورٹر) نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے بحیرہ عرب میں ممکنہ طوفانی صورتحال کے پیش نظر الرٹ جاری کیا ہے۔جاری الرٹ میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ سمندر میں موجود سسٹم ساحلی طوفان میں تبدیل ہونے کا قوی امکان ہے لہذا شہریوں کو چاہیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔این ڈی ایم کے مطابق ممکنہ طوفان پیدا کرنے والا یہ سسٹم فی الحال لکشدیپ وادی جو انڈیا کے قریب واقع ہے کا شمال مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ بحیرہ عرب میں پیدا ہونے والا یہ سسٹم طوفان میں تبدیلی کے بعد بڑے پیمانے پر تباہی کا پیش خیمہ ہے۔ابتدائی پیشی گوئی کے مطابق اس کی رفتار اور شدت کے لحاظ سے یہ سسٹم اکتوبر 2024کے تیسرے ہفتے میں پاکستانی ساحلی پٹی کے ساتھ ٹکراسکتا ہے جس کے باعث پاکستان کے ساحلی علاقوں کو متاثرکر ے گا۔این ڈی ایم اے نے ساحلی علاقوں کے مکینوں اور متعلقہ اداروں کا محتاط اور تیار رہنے کی ہدایت کی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے ۔چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہاہے کہ سمندری طوفان کا پاکستان کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا کہنا انتہائی قبل از وقت ہے۔ مون سون کے بعد بننے والے اکثر سمندری طوفان عمان کی جانب ہی جاتے ہیں، اس سسٹم کو شدت اختیار کرنے میں 5سے 6دن لگ سکتے ہیں۔چیف میٹرولوجسٹ نے کہا کہ طوفان بننے کے بعد ہی اس کے ممکنہ ٹریک کو واضح طور پر بتایا جا سکتا ہے۔