پشاور (نوائے وقت رپورٹ) سینئر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ڈریں گے ناں جھکیں گے بلکہ اپنے حق کے لئے لازمی اٹھیں گے۔پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے ہمراہ پشاور میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا کہ میں دکھی دل سے آیا ہوں، اب تک شیلنگ کی گیس کی بو محسوس کررہا ہوں، اس وقت یکجہتی اور ملک کے لئے کام کرنا ہوگا، ڈائیلاگ اسٹیبلشمنٹ سے نہیں صرف پارلیمنٹ سے ہونا چاہیے، ملک میں مفاہمت کی بات چیت کے لیے سب سے پہلے عدلیہ کو آزاد چھوڑیں، عدلیہ آزاد ہوگی تو معاملات ٹھیک ہونگے۔اسد قیصر نے کہا کہ ایک صوبے کے چیف منسٹر کی توہین کی گئی، بنیادی طور پر حکومت نے فیڈریشن اور آئین پر حملہ کیا، جو آئین کی حدود کے منافی ہے، یہ آرٹیکل 6 کے خلاف اقدام ہے، ہمیں دیوار کے ساتھ لگانے کی کوششیں کررہے ہیں، 56 آئینی ترامیم لائی جارہی ہیں جو حقوق اور آزادی کو سلب کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم بھیڑ بکریاں نہیں، ہم اپنے آئین و حقوق کے لیے نکلیں گے، آئی جی کو چیلنج کرتا ہوں وردی اتاریں اور پھر مقابلہ کریں، ہم صوبائیت نہیں فیڈریشن کی بات کرتے ہیں، یہ چیف منسٹر نہیں پورے صوبے کا مسئلہ ہے، ہم ڈریں گے ناں جھکیں گے بلکہ اپنے حق کے لئے لازمی اٹھیں گے۔اسد قیصر نے کہا کہ ہم پی ٹی ایم پر پابندی کی مذمت کرتیہیں، میں منظور پشتین سے بھی توقع رکھتا ہوں کہ وہ آئین کی حدود کے اندر رہ کر قومی جرگہ کریں، ہمیں پی ٹی ایم نے قومی جرگے میں شرکت کی دعوت دی ہے، ایجنڈے کو دیکھ کر شرکت کا فیصلہ کریں گے۔