پشاور؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ جبکہ سپریم کورٹ میں بھی ایک نئی درخواست دائر کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی ایم این اے شاندانہ گلزار اور ترجمان معظم بٹ ایڈووکیٹ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آئین کو تبدیل کرنے کا خطرناک کھیل کھیلا جارہا ہے، آئینی ترامیم کے خلاف ہم نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔ ہمارا موقف ہے کہ اس وقت پارلیمان مکمل نہیں ہے۔ عدالت نے وفاق کو سماعت کے لیے نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔ حکمرانی کرنے کا حق کس کو ہے؟۔ یہ سوال ایک عرصے سے جواب طلب ہے، آئین کا دفاع سیاست دان کریں گے، ملک کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور یہ ترامیم کے پیچھے لگے ہوئے ہیں اور عدلیہ کے حالات ایسے ہیں کہ انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے۔ ہم آئین و قانون کے مطابق ان تمام حالات کا مقابلہ کریں گے۔ شاندانہ گلزار نے کہا کہ ملک میں چند دنوں سے جو فسطائیت ہو رہی نہ ہم نے فلسطین میں دیکھی نہ کشمیر میں، نامکمل ایوان کے باوجود صدر تک کا الیکشن ہوا، وفاق اور پنجاب میں جعلی حکومتیں بنائی گئیں، قومی اسمبلی سے ہمارے ایم این ایز کو اٹھا کر لے گئے، ہم اس کے باوجود بھی پارلیمان میں جا کر بیٹھ گئے۔ سپریم کورٹ میں آئینی ترامیم کے خلاف نئی درخواست میں وفاقی حکومت، سپیکر سمبلی، چیئرمین سینٹ اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آئینی ترامیم کو بنیادی حقوق، آئین اور عدلیہ کی آزادی کے منافی ہونے پر کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ایگزیکٹو کو عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم سے روکا جائے، ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر سے متعلق آرٹیکل 179 کو بنیادی آئینی ڈھانچہ قرار دیا جائے۔ حکومت عدلیہ کی آزادی اور غیرجانبداری میں مداخلت نہیں کر سکتی۔